نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ ورکرز جو ماربل یا پتھر کو تراش کر کاؤنٹر تیار کرتے ہیں، انہیں پھیپھڑوں کی بیماریوں کا خطرہ درپیش ہو سکتا ہے۔ شکاگو میں ریڈیولوجیکل سوسائٹی آف نارتھ امریکہ کے سالانہ اجلاس میں پیش کی جانے والی اس تحقیق کے مطابق، ماربل کاؤنٹر کی تیاری کے دوران پیدا ہونے والی دھول میں سانس لینے سے پھیپھڑوں کی بیماری سیلیکوسس تک ہو سکتی ہے۔
اس تحقیق کی سرکردہ مصنف، ڈاکٹر سندس لطیف نے کہا کہ انجینئرڈ اسٹون مینوفیکچرنگ انڈسٹری میں ورکرز کو شنگ تراشی کی دھول سے نمائش کے زیادہ خطرات ہیں اور اس کی اسکریننگ کی کمی ہے۔ سلیکوسس عام طور پر کان کنی اور تعمیراتی صنعتوں میں کام کرنے والوں میں پائی جاتی ہے۔
ڈاکٹر سندس نے مزید کہا کہ اس کمزور طبقے کے ورکرز کے لیے اسکریننگ کی اشد ضرورت ہے تاکہ پھیپھڑوں کے مسائل سے بچا جا سکے اور ان کے صحتی مسائل کم کیے جا سکیں۔
اس تحقیق کی سرکردہ مصنف، ڈاکٹر سندس لطیف نے کہا کہ انجینئرڈ اسٹون مینوفیکچرنگ انڈسٹری میں ورکرز کو شنگ تراشی کی دھول سے نمائش کے زیادہ خطرات ہیں اور اس کی اسکریننگ کی کمی ہے۔ سلیکوسس عام طور پر کان کنی اور تعمیراتی صنعتوں میں کام کرنے والوں میں پائی جاتی ہے۔
ڈاکٹر سندس نے مزید کہا کہ اس کمزور طبقے کے ورکرز کے لیے اسکریننگ کی اشد ضرورت ہے تاکہ پھیپھڑوں کے مسائل سے بچا جا سکے اور ان کے صحتی مسائل کم کیے جا سکیں۔