یونائیٹڈ نیشنز انٹرنیشنل چلڈرن ایمرجنسی فنڈ (یونیسیف) نے نوجوان خواتین اور لڑکیوں میں ایچ آئی وی اور ایڈز کے انفیکشن کی بلند شرح پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ یونیسیف نے خبردار کیا ہے کہ یہ خواتین اور لڑکیاں نہ صرف ایڈز کی روک تھام اور علاج سے محروم ہیں، بلکہ ان کے پاس اس بیماری کے بارے میں آگاہی اور اس کا مناسب علاج تک رسائی بھی نہیں ہے۔
یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق، 2023 میں 15 سے 19 سال کی عمر کی 96,000 لڑکیاں اور 41,000 لڑکے ایچ آئی وی سے متاثر ہوئے، جس کا مطلب ہے کہ ہر 10 میں سے 7 کیسز لڑکیوں میں تھے۔ اسی طرح افریقہ میں 15-19 سال کی عمر کے نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں میں ہر 10 نئے ایچ آئی وی انفیکشنز میں سے 9 لڑکیوں میں پائے گئے۔
یونیسیف کی ایچ آئی وی/ایڈز کی ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر انوریتا بینس نے کہا کہ بچے اور نوعمر افراد موجودہ علاج اور روک تھام کی خدمات سے پوری طرح فائدہ نہیں اٹھا پا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایچ آئی وی کے ساتھ زندگی گزارنے والے بچوں کو ترجیحی بنیادوں پر وسائل کی سرمایہ کاری اور علاج کی سہولتیں فراہم کرنا ضروری ہے تاکہ انہیں بہتر علاج اور تحفظ مل سکے۔
یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق، 2023 میں 15 سے 19 سال کی عمر کی 96,000 لڑکیاں اور 41,000 لڑکے ایچ آئی وی سے متاثر ہوئے، جس کا مطلب ہے کہ ہر 10 میں سے 7 کیسز لڑکیوں میں تھے۔ اسی طرح افریقہ میں 15-19 سال کی عمر کے نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں میں ہر 10 نئے ایچ آئی وی انفیکشنز میں سے 9 لڑکیوں میں پائے گئے۔
یونیسیف کی ایچ آئی وی/ایڈز کی ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر انوریتا بینس نے کہا کہ بچے اور نوعمر افراد موجودہ علاج اور روک تھام کی خدمات سے پوری طرح فائدہ نہیں اٹھا پا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایچ آئی وی کے ساتھ زندگی گزارنے والے بچوں کو ترجیحی بنیادوں پر وسائل کی سرمایہ کاری اور علاج کی سہولتیں فراہم کرنا ضروری ہے تاکہ انہیں بہتر علاج اور تحفظ مل سکے۔