باکو ۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے کاپ 29 سمٹ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی پاکستان کے لئے بہت بڑا چیلنج ہے،گلوبل وارمنگ کی وجہ سے مون سون بارشوں، سیلاب اور گلیشیئر پگھلنے سے ہماری آبادیوں پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں،لوگ بے گھر ہو رہے ہیں، فصلوں کو نقصان پہنچ رہا ہے، زہریلی گیسوں کے اخراج میں پاکستان کا حصہ 0.5 فیصد سے بھی کم ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ دیگر ممالک کا زہریلی گیسوں کے اخراج میں حصہ زیادہ ہے، موسمیاتی تبدیلی کا سب سے زیادہ خمیازہ پاکستان بھگت رہا ہے، موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے پاکستان سمیت بہت سے ملکوں کو مشکلات درپیش ہیں،ترقی پذیر ممالک کو ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے ترقی یافتہ ملکوں سے معاونت کے وعدے پورے کئے جائیں۔
وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ پیرس ایگریمنٹ کے بعد عالمی وعدوں کو پورا کیا جائے،موسمیاتی تبدیلی کے باعث پاکستان کو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچا ہے، ماحولیاتی تبدیلی کے عالمی چیلنج سے نمٹنے کے لئے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے، ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے آنے والی نسلوں کے مستقبل کو خطرہ ہے
ان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان کی تعلیم یافتہ خواتین کو حکومت کی بھرپور حمایت حاصل ہوگی، بلوچستان کی باشعور خواتین پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں،پاکستان پویلین سب سے متحرک ہے، لوگ یہاں آ رہے ہیں،پاکستان کے ماحولیاتی تبدیلی کے نقصان پر آگاہی فراہم کی جا رہی ہے،ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے آگاہی کے ساتھ ساتھ ہر شہری کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔