اسلام آباد (شاہد میتلا) خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے علاوہ تمام جماعتوں نے ملٹری کورٹس بنانے کی حکومتی تجویز مستردکردی۔تفصیلات کےمطابق آئینی ترمیم کا جائزہ لینے کے لئے پارلیمیٹرینز کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔اجلاس تین گھنٹے سے زائد جاری رہا۔ذرائع کے مطابق حکومت نے جے یو آئی (ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی تجویز پر آئینی ترمیم کو فی الحال موخر کردیا ہے،اجلاس میں مشاورت کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ہے جو پانچ سے چھ دن جاری رہ سکتا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے ملٹری کورٹس تشکیل دینے اورملٹری ٹرائلز کرنے کی تجویز دی جس کو حکومت کی اتحادی پیپلز پارٹی،ایم کیوایم، اے این پی سمیت اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے مسترد کردیاہے۔کمیٹی نے حکومت کی بیشتر تجاویز کو مسترد کرکے آئینی کورٹ بنانے پر اتفاق کیاہے۔سپریم کورٹ کے ججز کی عمر 68سال تک بڑھانے کو بھی مسترد کردیا گیا ہے۔صرف آئینی کورٹ کی تشکیل اور ججز کی تقرری کے ایجنڈے پر مشاورت ہوگی۔ذرائع کا کہنا تھا کہ اوورسیزہاکستانیوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دینے کی تجویز پر اتفاق ہواہے۔رکن اسمبلی کو الیکشن جیتنے کی صورت میں شہریت چھوڑنے کے لئے چھ ماہ دیئے جائینگے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن،بھٹو کے سحر میں نظر آئے اور بیشتر مواقعوں پر انھوں نے مولانا کو قائل کیا۔دونوں کے درمیان ملاقات بھی ہوگی۔ذرائع کےمطابق کمیٹی میں ایک آدھ دفعہ تلخ کلامی بھی ہوئی جس پر بیچ بچاؤ کروایا گیا۔مولانا فضل الرحمن چاہتے ہیں کہ پی ٹی آئی کو بھی آئینی ترمیم پہ اعتماد میں لیاجائے اور وہ بھی اس کا حصہ ہو۔