اسلام آباد: پی ٹی آئی نے مولانا فضل الرحمان کے اپوزیشن میں رہنےکےاعلان کا خیرمقدم کیا ہے
پی ٹی آئی کا مستقبل میں بھی ساتھ چلنےاورمشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنےکی خواہش کا اظہارکیا
جے یو آئی اور پی ٹی آئی کا سیاسی روابط برقرار رکھنے پر اتفاق کیا ہے
پارلیمنٹ میں سیاسی اشتراک کےلیےدونوں جماعتوں کے قائدین کی ملاقات بھی جلد متوقع ہے
جے یو آئی نے ساتھ چلنے کے لیے پی ٹی آئی سے کئی سوالات کے جواب مانگ لیے
جے یو آئی کی پی ٹی آئی قیادت سے بے اختیار اور قوت فیصلہ نہ ہونے کی شکایت کی
طویل کوششوں سےآئینی ترمیم کےمسودہ سےمتنازعہ ترامیم نکل جانےکےبعد پی ٹی آئی نےالگ راستہ کیوں چنا؟
بتایا جائے کہ بانی پی ٹی آئی کے بعد فیصلے کا اختیار کس کے پاس ہے تاکہ آئندہ اس سے بات کی جائے
چیف جسٹس کی تقرری کے معاملہ پر جے یو آئی کا ساتھ دینےکےبجائے سولو فلائٹ کیوں لی
پی ٹی آئی نےپارلیمانی کمیٹی کا حصہ بننےکےباوجود جسٹس منصورکوووٹ نہ دیکربالواسطہ طورپرحکومت کا ساتھ دیا
اگر پی ٹی آئی جے یو آئی کا ساتھ دیتی تو حکومت کےبجائے چیف جسٹس اپوزیشن کی مرضی کا ہوتا۔