اسلام آباد: حکومت نے آئینی ترمیم سینیٹ میں کل پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیر اعظم شہباز شریف نے حکومتی سینیٹرز کے اعزاز میں ظہرانہ دیا۔ظہرانے کے بعد مسلم لیگ ن کے پارلیمانی رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کل سینیٹ میں آئینی ترمیم پیش کی جائے گی۔خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں، ن لیگ اور پی پی آئینی عدالتوں کے قیام سے دستبردار ہو گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے آئینی ترمیم کے بارے میں اراکین کو دیگر جماعتوں کی قیادت سے ہونے والی بات چیت کے بارے میں آگاہ کیا۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے آئینی ترامیم کے مسودے پر بریفنگ دی۔
اس کے علاوہ وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی کل بلایا گیا ہے جس میں 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری دی جائے گی۔ کابینہ کی منظوری کے بعد آئینی ترمیم سینیٹ اور قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی۔یہ بات واضح ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی آئینی عدالتوں کے قیام سے پیچھے ہٹ چکی ہیں۔ چیئرمین کمیٹی خورشید شاہ کی صدارت میں خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں 26 ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع کے مطابق حکومتی اتحادی جماعتوں اور جے یو آئی میں آئینی عدالت کے قیام کی 26 ویں آئینی ترمیم کو چھوڑنے اور آئینی بینچ کی تشکیل پر اتفاق ہوگیا ہے۔