پاکستانی شوبز انڈسٹری کی سینیئر اداکارہ فضیلہ قاضی نے حالیہ صدارتی ایوارڈز سے متعلق اپنے بیان پر وضاحت پیش کی ہے۔
گزشتہ دنوں فضیلہ قاضی اور ان کے شوہر، سینیئر اداکار قیصر نظامانی نے ایک نجی ٹی وی پروگرام میں شرکت کی، جہاں انہوں نے صدارتی ایوارڈز کے حوالے سے بات کی۔ فضیلہ قاضی نے کہا کہ ایوارڈ دینے والے اکثر کام کرنے والے فنکاروں کو نظرانداز کر دیتے ہیں اور یہ ایوارڈز عموماً سفارشات کی بنیاد پر ملتے ہیں۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں یہ بھی کہا کہ ان کے شوہر کو اس دور میں ایوارڈ ملا جب فنکار کا کام دیکھ کر انعامات دیے جاتے تھے۔
اب انہوں نے اپنے اس بیان پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ان کے الفاظ کو غلط معنی میں لیا گیا ہے اور سوشل میڈیا پر وائرل کیا جا رہا ہے۔ اداکارہ نے اپنے انسٹاگرام ہینڈل پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ان کا مقصد یہ تھا کہ کابینہ ڈویژن کے افراد ان فنکاروں پر غور کرنے میں ناکام رہتے ہیں جو واقعی صدارتی ایوارڈز کے مستحق ہیں۔
فضیلہ قاضی نے وضاحت کی کہ ان کے بیان کا مقصد کسی کی توہین کرنا نہیں تھا بلکہ ایوارڈز کے نظام میں بہتری کی ضرورت کی طرف اشارہ کرنا تھا۔
گزشتہ دنوں فضیلہ قاضی اور ان کے شوہر، سینیئر اداکار قیصر نظامانی نے ایک نجی ٹی وی پروگرام میں شرکت کی، جہاں انہوں نے صدارتی ایوارڈز کے حوالے سے بات کی۔ فضیلہ قاضی نے کہا کہ ایوارڈ دینے والے اکثر کام کرنے والے فنکاروں کو نظرانداز کر دیتے ہیں اور یہ ایوارڈز عموماً سفارشات کی بنیاد پر ملتے ہیں۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں یہ بھی کہا کہ ان کے شوہر کو اس دور میں ایوارڈ ملا جب فنکار کا کام دیکھ کر انعامات دیے جاتے تھے۔
اب انہوں نے اپنے اس بیان پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ان کے الفاظ کو غلط معنی میں لیا گیا ہے اور سوشل میڈیا پر وائرل کیا جا رہا ہے۔ اداکارہ نے اپنے انسٹاگرام ہینڈل پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ان کا مقصد یہ تھا کہ کابینہ ڈویژن کے افراد ان فنکاروں پر غور کرنے میں ناکام رہتے ہیں جو واقعی صدارتی ایوارڈز کے مستحق ہیں۔
فضیلہ قاضی نے وضاحت کی کہ ان کے بیان کا مقصد کسی کی توہین کرنا نہیں تھا بلکہ ایوارڈز کے نظام میں بہتری کی ضرورت کی طرف اشارہ کرنا تھا۔