بھارت کی ہندو انتہا پسند پارٹی نونریمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے دھمکی دی ہے کہ اگر بھارت میں پاکستانی فلم ‘دی لیجنڈ آف مولا جٹ’ ریلیز کی گئی تو وہ سخت ردعمل دیں گے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق، ٹھاکرے نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ مہاراشٹر میں اس پاکستانی فلم کی ریلیز کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے پاکستان کے ساتھ ثقافتی تبادلوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات کے پیش نظر ایسا برداشت نہیں کیا جانا چاہیے۔
راج ٹھاکرے نے مزید کہا کہ “فن کی کوئی سرحد نہیں ہوتی” لیکن پاکستان کے معاملے میں یہ اصول لاگو نہیں ہوتا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ نہ صرف وہ پاکستانی فنکاروں کو بھارت آنے کی اجازت دیں گے بلکہ ان کی فلموں کو بھی ریلیز نہیں ہونے دیں گے۔
ٹھاکرے نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ‘دی لیجنڈ آف مولا جٹ’ کو کسی بھی ریاست میں ریلیز کی اجازت نہ دی جائے، حالانکہ انہوں نے باقی ریاستوں کے بارے میں خاموشی اختیار کی۔ انہوں نے مہاراشٹر کے تھیٹر مالکان پر زور دیا کہ وہ اس فلم کی نمائش سے گریز کریں، اور کہا کہ وہ نوراتری تہوار کے دوران کوئی تنازعہ نہیں چاہتے، لیکن اگر یہ فلم مہاراشٹر میں دکھائی گئی تو وہ سخت ردعمل دینے سے گریز نہیں کریں گے۔
فواد خان، ماہرہ خان، حمزہ علی عباسی، اور حمائمہ ملک کی اسٹار کاسٹ پر مشتمل یہ پاکستانی فلم 2 اکتوبر کو بھارتی ریاست پنجاب کے سینما گھروں میں ریلیز ہونے والی ہے۔ ‘دی لیجنڈ آف مولا جٹ’، 1979 میں ریلیز ہونے والی ہٹ فلم ‘مولاجٹ’ کا جدید ری میک ہے۔