واشنگٹن: ایک ارب پتی خلائی مسافر اور ان کی ٹیم نے خلا میں نجی سپیس واک کے بعد زمین پر بخیر و عافیت واپس آ کر ایک تاریخی کامیابی حاصل کی ہے۔ یہ پانچ روزہ خلائی سفر ناسا کے قمری لینڈنگ کے بعد کسی بھی سابق خلائی مشن کے مقابلے میں سب سے زیادہ اونچائی تک پہنچنے والا تھا۔
سپیس ایکس کے کیپسول نے فلوریڈا کے ڈرائی ٹورٹگاس کے قریب خلیج میکسیکو میں صبح سویرے کامیاب لینڈنگ کی۔ اس مشن میں ارب پتی جیرڈ آئزاک مین، سپیس ایکس کے دو انجینئرز، اور ایک سابق ایئر فورس تھنڈر برڈ پائلٹ شامل تھے۔
یہ تاریخی سفر بین الاقوامی خلائی اسٹیشن اور ہبل اسپیس ٹیلی سکوپ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے زمین سے تقریباً 460 میل (740 کلومیٹر) کی اونچائی تک پہنچا، اور نجی خلائی واک کا آغاز کیا۔
مشن کے دوران، خلائی جہاز نے منگل کو لانچ ہونے کے بعد 875 میل (1,408 کلومیٹر) کی زیادہ سے زیادہ اونچائی تک پہنچ کر نیا ریکارڈ قائم کیا۔
جیرڈ آئزاک مین نے 1965 میں سابق سوویت یونین کے ذریعے پہلی اسپیس واک کے بعد سے اسپیس واک کرنے والے 264 ویں فرد بننے کا اعزاز حاصل کیا، اور خلابازی سے تعلق نہ رکھنے کے باوجود اسپیس واک کرنے والے پہلے عام شہری بن گئے۔
یہ مشن نجی خلائی سفر کے میدان میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے اور مستقبل میں اس طرح کے مشنز کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔