کراچی: سندھ حکومت نے خیرپور میں کھجور کی پیداوار اور پراسیسنگ بڑھانے کے لیے 100 ملین روپے مختص کرنے کا اعلان کیا ہے اور کھجور سمیت دیگر کاروبار سے وابستہ خواتین کو اضافی سہولتیں فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
صوبائی وزیر زراعت محمد بخش مہر نے کاشتکاروں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے کوٹ ڈیجی میں قائم ریسرچ سینٹر کو مزید فعال کرنے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کے سب سے بڑے خشک کھجور برآمد کنندگان میں شامل ہے، اور بھارت، متحدہ عرب امارات، اور بنگلادیش کو سب سے زیادہ کھجور برآمد کرتا ہے۔ پاکستان کھجور برآمد کرنے والا دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے۔
سرمایہ کاری کی شرح رواں سال میں تاریخ کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی
محمد بخش مہر نے مزید بتایا کہ سندھ حکومت نے کھجور کی فصل کی بحالی اور اضافے کے لیے ایک جامع منصوبہ بنایا ہے۔ اس منصوبے کے تحت، خیرپور میں کھجور کی پراسیسنگ کے لیے رواں سال 100 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔ صوبائی حکومت زرعی شعبے کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے عملی اقدامات کو یقینی بنا رہی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سندھ میں اُگائی جانے والی ڈھکی کھجور اپنے منفرد ذائقے اور ساخت کی وجہ سے عالمی سطح پر مقبول ہے۔ سندھ حکومت صوبے میں زراعت پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، تاہم موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے حالیہ بارشوں میں خیرپور، سکھر، اور گھوٹکی میں کھجور کی فصل کو نقصان پہنچا ہے۔ علاوہ ازیں، دیگر اضلاع میں بھی کاشتکار پانی کی قلت کی شکایات کر رہے ہیں۔