ایک نئی رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ بوٹسوانا میں 350 سے زیادہ ہاتھیوں کی پراسرار موت ممکنہ طور پر زہریلے پانی پینے کی وجہ سے ہوئی۔ دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق، بوٹسوانا کے اوکاوانگو ڈیلٹا میں ہاتھیوں کی یہ بڑی تعداد ایک پراسرار حادثے کا شکار ہوئی، جہاں ہر عمر کے جانوروں کو زمین پر گرنے سے پہلے دائروں میں چلتے ہوئے دیکھا گیا۔
یہ ہاتھیوں کی ہلاکتیں پہلی بار مئی اور جون 2020 میں بوٹسوانا کے شمال مشرقی علاقے میں دیکھیں گئی تھیں۔ ابتدائی طور پر ان اموات کی وجوہات سائینائیڈ کے زہر یا کسی نامعلوم بیماری کو قرار دیا گیا تھا۔ اس بارے میں تفصیلی تحقیق کرنے والے سرکردہ محقق ڈیوڈ لومیو کے مطابق، یہ ہاتھیوں کی موت کا سب سے بڑا دستاویزی واقعہ تھا جس کی اصل وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی تھی، اور یہی وجہ ہے کہ اس واقعے نے ماہرین کو شدید تشویش میں مبتلا کر دیا تھا۔
تاہم، سائنس آف دی ٹوٹل انوائرمنٹ کے جریدے میں شائع ہونے والے ایک نئے مقالے میں بتایا گیا ہے کہ ہاتھیوں کی موت کی وجہ وہ پانی ہو سکتا ہے جس میں نیلی سبز کائی یا سائانو بیکٹیریا سے متاثر زہریلے پودے موجود تھے۔ اس پانی نے ہاتھیوں کو زہر دیا جس کے نتیجے میں ان کی ہلاکتیں ہوئیں۔
یہ ہاتھیوں کی ہلاکتیں پہلی بار مئی اور جون 2020 میں بوٹسوانا کے شمال مشرقی علاقے میں دیکھیں گئی تھیں۔ ابتدائی طور پر ان اموات کی وجوہات سائینائیڈ کے زہر یا کسی نامعلوم بیماری کو قرار دیا گیا تھا۔ اس بارے میں تفصیلی تحقیق کرنے والے سرکردہ محقق ڈیوڈ لومیو کے مطابق، یہ ہاتھیوں کی موت کا سب سے بڑا دستاویزی واقعہ تھا جس کی اصل وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی تھی، اور یہی وجہ ہے کہ اس واقعے نے ماہرین کو شدید تشویش میں مبتلا کر دیا تھا۔
تاہم، سائنس آف دی ٹوٹل انوائرمنٹ کے جریدے میں شائع ہونے والے ایک نئے مقالے میں بتایا گیا ہے کہ ہاتھیوں کی موت کی وجہ وہ پانی ہو سکتا ہے جس میں نیلی سبز کائی یا سائانو بیکٹیریا سے متاثر زہریلے پودے موجود تھے۔ اس پانی نے ہاتھیوں کو زہر دیا جس کے نتیجے میں ان کی ہلاکتیں ہوئیں۔