پاکستان کی مشہور اداکارہ، ماڈل اور میزبان متھیرا نے اپنی نازیبا ویڈیوز سے متعلق اہم انکشاف کیا ہے۔ ایک نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 2021 میں ان کی نازیبا ویڈیوز منظر عام پر آئیں، جنہیں جھنگ کے کسی شخص نے ایڈٹ کر کے بنائیں اور 2 ہزار روپے کے اوسط سے فروخت کرتا رہا، جس کے باعث وہ ویڈیوز وائرل ہو گئیں۔
متھیرا کا کہنا تھا کہ جب سوشل میڈیا پیجز نے ان ویڈیوز پر خبریں لگائیں، تو انہوں نے ان سے جھگڑا کیا کہ کسی کی ذاتی ویڈیوز یا تصاویر کو خبر نہیں بنایا جا سکتا۔ اداکارہ نے مزید بتایا کہ انہوں نے فوری طور پر سائبر کرائم سے رابطہ کیا اور اس شخص کے خلاف کارروائی کی گئی۔ وہ شخص دیگر لڑکیوں کی نازیبا ویڈیوز بھی فروخت کرتا تھا، جن کے اصل ہونے یا فیک ہونے کے بارے میں متھیرا نے کچھ نہیں کہا۔
متھیرا نے کہا کہ اس طرح کے واقعات لڑکیوں کے لیے بہت مشکل وقت ہوتے ہیں، لیکن چونکہ ان کا بیک گراؤنڈ مضبوط ہے اور ان کے گھر والے اور دوست انہیں سپورٹ کرتے ہیں، اس لیے وہ اس صورتحال سے نسبتا آسانی سے نمٹ پائیں۔ اداکارہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایسی ویڈیوز کسی لڑکی کی زندگی پر شدید اثر ڈالتی ہیں، جس سے وہ گرتی ہیں اور ان کی خود اعتمادی متاثر ہوتی ہے۔
یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں متھیرا کی نجی ویڈیوز دوبارہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں، جس پر انہوں نے ان ویڈیوز کو ڈیپ فیک قرار دیا، کیونکہ ان میں ان کے جسم پر موجود ٹیٹوز غائب تھے، جو کہ اے آئی کی مدد سے بنائی گئی تھیں۔
متھیرا کا کہنا تھا کہ جب سوشل میڈیا پیجز نے ان ویڈیوز پر خبریں لگائیں، تو انہوں نے ان سے جھگڑا کیا کہ کسی کی ذاتی ویڈیوز یا تصاویر کو خبر نہیں بنایا جا سکتا۔ اداکارہ نے مزید بتایا کہ انہوں نے فوری طور پر سائبر کرائم سے رابطہ کیا اور اس شخص کے خلاف کارروائی کی گئی۔ وہ شخص دیگر لڑکیوں کی نازیبا ویڈیوز بھی فروخت کرتا تھا، جن کے اصل ہونے یا فیک ہونے کے بارے میں متھیرا نے کچھ نہیں کہا۔
متھیرا نے کہا کہ اس طرح کے واقعات لڑکیوں کے لیے بہت مشکل وقت ہوتے ہیں، لیکن چونکہ ان کا بیک گراؤنڈ مضبوط ہے اور ان کے گھر والے اور دوست انہیں سپورٹ کرتے ہیں، اس لیے وہ اس صورتحال سے نسبتا آسانی سے نمٹ پائیں۔ اداکارہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایسی ویڈیوز کسی لڑکی کی زندگی پر شدید اثر ڈالتی ہیں، جس سے وہ گرتی ہیں اور ان کی خود اعتمادی متاثر ہوتی ہے۔
یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں متھیرا کی نجی ویڈیوز دوبارہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں، جس پر انہوں نے ان ویڈیوز کو ڈیپ فیک قرار دیا، کیونکہ ان میں ان کے جسم پر موجود ٹیٹوز غائب تھے، جو کہ اے آئی کی مدد سے بنائی گئی تھیں۔