برطانیہ کی 102 سالہ خاتون کی سکائی ڈائیونگ، مسز بیلی نے اپنی 102ویں سالگرہ پر چھلانگ لگانے کے بعد کہا کہ ‘مشن مکمل ہو گیا ہے۔
اپنی اہم چھلانگ کے بعد، مسز بیلی نے کہا: “جب دروازہ کھلا تو میں نے سوچا، اب میں کچھ اور نہیں کر سکتی یا کہہ سکتی۔ بس چھلانگ لگا دی۔”
سفولک کی رہائشی، مانٹ بیلی، نے یہ کارنامہ تین اہم مقصدوں کے لیے پیسہ اکٹھا کرنے کے لیے انجام دیا – مشرقی انگلینڈ ایئر ایمبولینس، موٹر نیورون بیماری ایسوسی ایشن، اور بن ہال گاؤں ہال۔
مزید پڑھیں: دنیا کی معمر ترین خاتون 117سال کی عمر میں انتقال کر گئیں
اب تک، انہوں نے اپنے £30,000کے ہدف میں سے £9,000جمع کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
اپنی اہم چھلانگ کے بعد، مسز بیلی نے کہا: “جب دروازہ کھلا تو میں نے سوچا، اب میں کچھ اور نہیں کر سکتی یا کہہ سکتی۔ بس چھلانگ لگا دی۔
“خیر، میں نے چھلانگ لگائی، مجھے یاد ہے کہ میرے پاؤں باہر گئے اور سب کچھ ایک دھند کی طرح تھا۔ میں نے اپنی آنکھیں بند کر لیں۔
“ہم بہت تیز رفتار سے چل رہے تھے۔”
ان کے مقامی کمیونٹی کے افراد، جہاں وہ 1961سے رہائش پذیر ہیں، سفولک ایئر فیلڈ پر جمع ہوئے تاکہ وہ انہیں زمین پر اترتے ہوئے حوصلہ افزائی کر سکیں۔
یہ پہلی بار نہیں ہے کہ اس سو سالہ خاتون نے مہم جوئی کا سامنا کیا ہو؛ انہوں نے دوسری عالمی جنگ کے دوران مصر میں خواتین کی رائل نیوی سروس میں خدمات انجام دیں اور وہ ایک پیرا ٹروپر سے شادی شدہ تھیں۔
مہم جوئی کی خواہاں مسز بیلی، جو ابھی بھی باقاعدگی سے گاڑی چلاتی ہیں، نے اپنے 100ویں یومِ پیدائش پر سلور اسٹون ریس کورس پر 130mph کی رفتار سے فراری ریسنگ کار چلائی۔
مسز بیلی نے پہلے کہا تھا: “میں کمیونٹی میں ایک فعال کردار ادا کرتی ہوں اور لوگ اکثر مجھ سے پوچھتے ہیں کہ عمر رسیدگی کا راز کیا ہے۔ یقیناً، یہ قسمت ہے لیکن میں کہوں گی کہ جسمانی اور ذہنی طور پر فعال رہیں اور سماجی رابطے رکھیں!”