واشنگٹن: امریکہ میں ایک 40 سالہ ڈاکٹر کو خفیہ کیمروں کے ذریعے بچوں اور خواتین کی برہنہ ویڈیوز بنانے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق، اوکلینڈ کاؤنٹی میں مذکورہ ڈاکٹر کی بیوی نے اپنے شوہر کے جرم کا پردہ فاش کیا اور پولیس کو اس سنگین جرم کے بارے میں مطلع کیا۔
پولیس نے بیوی کی اطلاع پر ڈاکٹر عمیر اعجاز کے کلینک، باتھروم، چینج روم، اور گھر کے مختلف حصوں سے خفیہ کیمرے برآمد کر لیے۔
ان کیمروں سے بچوں اور خواتین کے کپڑے بدلتے وقت بنائی گئی سیکڑوں تصاویر اور ویڈیوز ملی تھیں جو ڈاکٹر کے کمپیوٹر اور موبائل میں محفوظ تھیں۔
پولیس کے تحقیقی افسر نے کہا کہ ڈاکٹر نے کئی خواتین مریضوں کے ساتھ بے ہوشی یا گہری نیند کی حالت میں جنسی زیادتی کی کوشش بھی کی۔
ڈاکٹر عمیر اعجاز کی گرفتاری کے بعد ان کے کمپیوٹر، فون، اور 15 سی سی ٹی وی کیمروں کی جانچ کی گئی۔
پولیس کے مطابق، ایک ہارڈ ڈسک میں 13 ہزار سے زائد ویڈیوز موجود ہیں اور ممکن ہے کہ ڈاکٹر نے کلاؤڈ اسٹوریج میں بھی ویڈیوز اپ لوڈ کی ہوں۔
ڈاکٹر عمیر اعجاز پر بچوں سے جنسی زیادتی اور خواتین کی برہنہ تصاویر کھینچنے کے چار الزامات عائد کیے گئے ہیں۔