اسلام آباد ۔ وفاقی وزیر برائے ہاوسنگ اینڈ ورکس میاں ریاض حسین پیرزادہ نے بلیو ایریا اسلام آباد میں واقع شہید ملت سیکرٹریٹ کا دورہ کیا۔ انہوں نے کثیر المنزلہ سرکاری عمارت کے عمودی ٹرانسپورٹ سسٹم کا معائنہ کیا اور ناقص ایلیویٹرز کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے ایک خصوصی اجلاس کی صدارت بھی کی۔
اجلاس پاکستان ہاوسنگ اتھارٹی فاونڈیشن کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزارت ہاوسنگ اینڈ ورکس کے سینئر افسران، آئی سی ٹی انتظامیہ، پاک پی ڈبلیو ڈی اور کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔
وزارت ہاوسنگ اینڈ ورکس نے 1986 میں شہید ملت سیکرٹریٹ کی عمارت کی ملکیت حاصل کی تھی۔ اس کا عمودی ٹرانسپورٹ سسٹم ایک کارگو اور پانچ مسافر ایلیویٹرز پر مشتمل ہے۔
اجلاس میں اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ بنیادی طور پر کوتاہی مطلوبہ فنڈز کی کمی اور انکے اجراء میں تاخیر کے باعث ہوئی۔ 2019 میں پہلے پی سی ون کی منظوری کے بعد ایک معاہدہ کیا گیا جس میں تین لفٹس کے لیے 54.24 ملین روپے کا بجٹ تھا۔
اس کے بعد 2021 میں امبریلا پی سی ون کی انتظامی منظوری دی گئی جس میں دیگر تین مسافر لفٹس کو تبدیل کرنے کے لیے مزید 48 ملین روپے کی لاگت کو شامل کیا گیا۔ ابتدائی طور پر مالی سال 2020-21 میں 50.92 ملین روپے کے فنڈز جاری کیے گئے تھے لیکن یہ منصوبہ ٹھیکیداروں کی عدم تعمیل کی وجہ سے توقعات پوری نہیں کر سکا جو پی ایس ڈی پی کی دیگر اسکیموں کو فنڈز کی دوبارہ رقم مختص کرنے کا باعث بنا۔
حال ہی میں بحالی کی ذمہ داری پاک پی ڈبلیو ڈی نے 31 اکتوبر 2024 ء کو سی ڈی اے کے سپرد کی۔اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ سی ڈی اے ٹھیکیداروں کے ساتھ معاہدوں کی ضروری نظر ثانی کے ساتھ ساتھ پی سی ون کی جلد نظرثانی کرے گا۔
چیئرمین سی ڈی اے جنہوں نے زوم لنک کے ذریعے شرکت کی انھوں ث وزیر کو اگلے دو ہفتوں کے اندر ہنگامی بنیادوں پر دو ایلیویٹرز کی مرمت اور آپریشنل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
وزیر نے ایلیویٹرز کی مرمت میں طویل تاخیر اور روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں ملازمین اور وزٹرز کو درپیش مشکلات پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ان کی غفلت پر سرزنش کی اور تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ اس مسئلے کو ہنگامی بنیادوں پر حل کریں۔