پاکستانی نژاد برطانوی بزنس مین لیاقت علی نے فیصل آباد کے علاقے کمالیہ میں ایک یتیم خانہ بنانے کا اعلان کیا ہے، جس میں یتیم بچوں کے ساتھ ساتھ ان کی مائیں بھی رہ سکیں گی۔
برطانیہ میں آئی ٹی کے کامیاب کاروبار کے مالک لیاقت علی نے اس ادارے کا نام آغوش فاطمہ رکھا ہے، جس کے لیے انہوں نے اپنی ذاتی 52 کنال زمین وقف کر دی ہے۔
ہیلپ فاؤنڈیشن کے سی ای او لیاقت علی نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ اس منصوبے پر ابتدائی طور پر ایک ارب روپے خرچ ہوں گے، اور یہ منصوبہ دو سال میں مکمل ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کو اوورسیز پاکستانیوں کی مدد سے مکمل کیا جائے گا، اور یہ تارکین وطن کی جانب سے پاکستانی عوام کے لیے ایک تحفہ ہوگا۔
لیاقت علی نے وضاحت کی کہ یہ صرف ایک یتیم خانہ نہیں بلکہ ایک سینٹر ہوگا، جہاں نادار خواتین اپنے بچوں کے ساتھ رہ سکیں گی۔ اس سینٹر میں رہائش، کھانا پینا، تعلیم اور صحت کی سہولتیں مفت فراہم کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے تمام اخراجات اوورسیز پاکستانی ادا کر رہے ہیں، اور جو شخص یتیموں کی کفالت کرے گا، وہ آخرت میں بہت بڑا درجہ پائے گا۔
برطانیہ میں آئی ٹی کے کامیاب کاروبار کے مالک لیاقت علی نے اس ادارے کا نام آغوش فاطمہ رکھا ہے، جس کے لیے انہوں نے اپنی ذاتی 52 کنال زمین وقف کر دی ہے۔
ہیلپ فاؤنڈیشن کے سی ای او لیاقت علی نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ اس منصوبے پر ابتدائی طور پر ایک ارب روپے خرچ ہوں گے، اور یہ منصوبہ دو سال میں مکمل ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کو اوورسیز پاکستانیوں کی مدد سے مکمل کیا جائے گا، اور یہ تارکین وطن کی جانب سے پاکستانی عوام کے لیے ایک تحفہ ہوگا۔
لیاقت علی نے وضاحت کی کہ یہ صرف ایک یتیم خانہ نہیں بلکہ ایک سینٹر ہوگا، جہاں نادار خواتین اپنے بچوں کے ساتھ رہ سکیں گی۔ اس سینٹر میں رہائش، کھانا پینا، تعلیم اور صحت کی سہولتیں مفت فراہم کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے تمام اخراجات اوورسیز پاکستانی ادا کر رہے ہیں، اور جو شخص یتیموں کی کفالت کرے گا، وہ آخرت میں بہت بڑا درجہ پائے گا۔