راولپنڈی ۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر ان کے دو اہم مطالبات پورے نہ کیے گئے تو وہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں سے ترسیلات زر روکنے کی اپیل کریں گے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت ختم ہونے کے بعد لاکھوں افراد غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے ہیں، اور عوام کو شدید معاشی مسائل کا سامنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنی ترسیلات زر روکنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران اپنے ڈالر ملک سے باہر لے جاتے ہیں جبکہ غریب مزدور بیرون ملک سخت محنت کر کے پاکستان کے لیے ڈالر کماتے ہیں۔
علیمہ خان نے مزید کہا کہ حکمران اسی ڈالر پر معیشت چلا رہے ہیں، اور یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ ان کی ترجیح صرف ڈالر کی دستیابی ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ “لندن پلان” کے تحت پی ٹی آئی کو ختم کرنے کی سازش کی گئی، جس میں پارٹی کو مرحلہ وار کمزور کرنے کے ساتھ ساتھ اس کا انتخابی نشان بھی چھین لیا گیا۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے نشاندہی کی کہ 10 عمارتوں کو آگ لگائی گئی، لیکن اس جرم میں 10 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 8 فروری کو عوام نے حکومتی ظلم کے خلاف کھڑے ہو کر اپنی مزاحمت ظاہر کی، جبکہ 9 فروری کو عوام کا مینڈیٹ چوری کر کے ایک جعلی حکومت قائم کی گئی۔
علیمہ خان نے یہ بھی کہا کہ 24 نومبر کے پرامن احتجاج کے دوران ریاستی تشدد کیا گیا، جس میں بے گناہ لوگوں کو شہید اور زخمی کیا گیا۔ ان کے مطابق وہ خود ان واقعات کی گواہ ہیں، جہاں عمارات سے گولیاں چلائی گئیں اور رات کے اندھیرے میں بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ عمران خان اب بھی بہت تکلیف میں ہیں اور یہ صورتحال ایسے ہی نہیں رکے گی۔ ان کا مطالبہ ہے کہ سپریم کورٹ کے تین سینئر ججوں پر مشتمل ایک جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے اور تمام بے گناہ قیدیوں کو رہا کیا جائے۔
علیمہ خان نے مزید کہا کہ اگر عمران خان کے مطالبات نہ مانے گئے تو وہ سمندر پار پاکستانیوں کو اپنی ترسیلات زر روکنے کے لیے اپیل کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی طرف سے بھی اس فیصلے کی حمایت میں کالز موصول ہو رہی ہیں۔
تاہم، انہوں نے کہا کہ پارٹی کے کچھ رہنماؤں نے عمران خان سے درخواست کی ہے کہ ایسے کسی قدم سے پہلے مزید انتظار کریں کیونکہ اس سے ملک کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ عمران خان نے اس پر اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ وہ کچھ دن مزید دیکھیں گے کہ حکومت ان کے مطالبات پورے کرتی ہے یا نہیں۔