ایک نئی تحقیق سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ جن بچوں میں جینیاتی طور پر ملٹیپل اسکلیروسیس (ایم ایس) ہونے کا خطرہ موجود ہوتا ہے، ان کے لیے یہ خطرہ گھر میں سگریٹ نوشی سے پیدا ہونے والے دھوئیں کے باعث مزید بڑھ جاتا ہے۔
ڈچ محققین کی ٹیم، جس کی قیادت ڈاکٹر رنز فریڈرک نے کی، نے پایا کہ ایم ایس کے جینیاتی خطرے والے بچوں پر گھریلو سگریٹ نوشی کے دھوئیں کے اثرات ان کی دماغی نشوونما کو متاثر کر سکتے ہیں، جس سے بیماری کے امکانات میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ اگرچہ زیادہ تر افراد 20 سے 40 سال کی عمر کے دوران ایم ایس کا شکار ہوتے ہیں، لیکن اس بیماری کی ابتدا بچپن میں ہی ہو سکتی ہے، جو ممکنہ طور پر ماحول اور جینیاتی عوامل کے تعامل کا نتیجہ ہے۔
ایم ایس اس وقت پیدا ہوتا ہے جب مدافعتی نظام خراب ہو کر مائیلین، جو اعصابی خلیوں کی حفاظت کرتا ہے، پر حملہ آور ہو جاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں متاثرہ فرد کی جسمانی حرکات، توازن، اور علمی صلاحیتیں بتدریج کمزور ہوتی جاتی ہیں۔
یہ تحقیق ایم ایس کے اسباب اور احتیاطی تدابیر کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے، خاص طور پر بچوں کو گھریلو سگریٹ نوشی کے دھوئیں سے محفوظ رکھنے کی ضرورت پر زور دیتی ہے۔
ڈچ محققین کی ٹیم، جس کی قیادت ڈاکٹر رنز فریڈرک نے کی، نے پایا کہ ایم ایس کے جینیاتی خطرے والے بچوں پر گھریلو سگریٹ نوشی کے دھوئیں کے اثرات ان کی دماغی نشوونما کو متاثر کر سکتے ہیں، جس سے بیماری کے امکانات میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ اگرچہ زیادہ تر افراد 20 سے 40 سال کی عمر کے دوران ایم ایس کا شکار ہوتے ہیں، لیکن اس بیماری کی ابتدا بچپن میں ہی ہو سکتی ہے، جو ممکنہ طور پر ماحول اور جینیاتی عوامل کے تعامل کا نتیجہ ہے۔
ایم ایس اس وقت پیدا ہوتا ہے جب مدافعتی نظام خراب ہو کر مائیلین، جو اعصابی خلیوں کی حفاظت کرتا ہے، پر حملہ آور ہو جاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں متاثرہ فرد کی جسمانی حرکات، توازن، اور علمی صلاحیتیں بتدریج کمزور ہوتی جاتی ہیں۔
یہ تحقیق ایم ایس کے اسباب اور احتیاطی تدابیر کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے، خاص طور پر بچوں کو گھریلو سگریٹ نوشی کے دھوئیں سے محفوظ رکھنے کی ضرورت پر زور دیتی ہے۔