فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) نے شادی ہالز پر ود ہولڈنگ ٹیکس لاگو کر دیا ہے، جس کے تحت یہ ٹیکس ہال مالکان کے بجائے تقریب کی بکنگ کرنے والے افراد سے علیحدہ سے وصول کیا جائے گا۔
ایف بی آر حکام سے شادی ہال ایسوسی ایشن کے وفد نے کراچی میں ملاقات کی، جس میں شادی کی تقریبات پر 10 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس وصول کرنے پر بات چیت کی گئی۔ اس حوالے سے شادی ہال مالکان اور ایف بی آر کے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں۔
صدر شادی ہال ایسوسی ایشن رانا رئیس کے مطابق، اب شادی ہال میں تقریب کرنے والے افراد سے 10 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ ایف بی آر حکام کی ہدایت پر کیا گیا ہے اور شادی ہال کے کرائے کے علاوہ یہ ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید وضاحت دی کہ ود ہولڈنگ ٹیکس کی رقم کا شادی ہال مالکان سے کوئی تعلق نہیں ہوگا۔ اس لیے شادی کی تقریبات کے دوران شہریوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ود ہولڈنگ ٹیکس کے حوالے سے ایف بی آر کی پالیسی کا خیال رکھیں اور ٹیکس کی ادائیگی میں تعاون کریں۔
ایف بی آر حکام سے شادی ہال ایسوسی ایشن کے وفد نے کراچی میں ملاقات کی، جس میں شادی کی تقریبات پر 10 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس وصول کرنے پر بات چیت کی گئی۔ اس حوالے سے شادی ہال مالکان اور ایف بی آر کے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں۔
صدر شادی ہال ایسوسی ایشن رانا رئیس کے مطابق، اب شادی ہال میں تقریب کرنے والے افراد سے 10 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ ایف بی آر حکام کی ہدایت پر کیا گیا ہے اور شادی ہال کے کرائے کے علاوہ یہ ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید وضاحت دی کہ ود ہولڈنگ ٹیکس کی رقم کا شادی ہال مالکان سے کوئی تعلق نہیں ہوگا۔ اس لیے شادی کی تقریبات کے دوران شہریوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ود ہولڈنگ ٹیکس کے حوالے سے ایف بی آر کی پالیسی کا خیال رکھیں اور ٹیکس کی ادائیگی میں تعاون کریں۔