اسلام آباد۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے بعد سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے بھی جوڈیشل کمیشن کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔
شبلی فراز نے اپنے خلاف درج ایف آئی آرز اور عدالتی مقدمات کی وجہ سے استعفیٰ دیا۔ انہوں نے اپنا استعفیٰ چیئرمین سینیٹ کو ارسال کر دیا ہے۔
اپنے استعفے میں شبلی فراز نے کہا کہ میرے خلاف جاری مقدمات ہیں جنہیں حل کرنا ضروری ہے، ان حالات میں اپنے دیگر فرائض کے لیے وقت نکالنا مشکل ہے، اس لیے میں اپنی جگہ علی ظفر کو جوڈیشل کمیشن کا رکن بنانے کی تجویز دیتا ہوں۔
پچھلے دنوں عمر ایوب کے بعد شبلی فراز نے بھی جوڈیشل کمیشن کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا تھا، اور انہوں نے اپنے متبادل کے طور پر بیرسٹر گوہر کا نام تجویز کیا تھا۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو بھیجے گئے اپنے استعفے میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے وضاحت کی کہ انہوں نے جوڈیشل کمیشن سے استعفیٰ اپنے خلاف درج ایف آئی آرز اور قانونی معاملات کے باعث دیا۔
یاد رہے کہ پارلیمنٹ کی جانب سے 26ویں آئینی ترمیم کے بعد نومبر میں اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کی تقرری کے لیے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کی گئی تھی، جس کے تحت پی ٹی آئی کی طرف سے قومی اسمبلی سے عمر ایوب اور سینیٹ سے شبلی فراز کو کمیشن کا حصہ منتخب کیا گیا تھا، اور دونوں نے کمیشن کے ابتدائی اجلاس میں شرکت کی تھی۔