معروف اداکارہ پریانکا چوپڑا کی والدہ ڈاکٹر مدھو چوپڑا نے حال ہی میں اپنی زندگی کے سب سے مشکل لمحے کا ذکر کیا اور بتایا کہ کس طرح ریتھک روشن اور راکیش روشن نے ان کے خاندان کی مدد کی جب پریانکا کے والد کو علاج کے لیے امریکہ لے جانا ممکن نہیں ہو پا رہا تھا۔
ڈاکٹر مدھو چوپڑا نے بتایا کہ ان کے شوہر ڈاکٹر اشوک چوپڑا کو کینسر کی تشخیص ہوئی تھی اور انہیں علاج کے لیے بوسٹن منتقل کرنا ضروری تھا، لیکن ایئرلائنز نے ان کی سنگین طبی حالت کے باعث سفر کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔
مدھو نے مزید بتایا کہ اس وقت پریانکا فلم “کِرش” کی شوٹنگ میں مصروف تھیں اور انہوں نے یہ مشکل صورتحال ریتھک اور راکیش روشن کے ساتھ شیئر کی۔ دونوں نے فوراً مدد کی پیشکش کی اور ایئرلائنز سے بات کی، جس کے نتیجے میں پریانکا کے والد کو بوسٹن منتقل کرنے میں کامیابی ملی۔
ڈاکٹر مدھو چوپڑا نے کہا کہ ان کے شوہر اپنی بیماری کو خفیہ رکھنا چاہتے تھے اور اپنی پریشانیاں ان کے ساتھ شیئر نہیں کرتے تھے، جو ان کے لیے مزید تکلیف دہ تھا۔
ڈاکٹر اشوک چوپڑا 2013 میں آٹھ سال تک کینسر سے لڑنے کے بعد زندگی کی بازی ہار گئے۔ اس دوران ریتھک اور راکیش روشن کی مدد نے ان کے خاندان کے لیے بہت بڑی سہولت فراہم کی۔
ڈاکٹر مدھو چوپڑا نے بتایا کہ ان کے شوہر ڈاکٹر اشوک چوپڑا کو کینسر کی تشخیص ہوئی تھی اور انہیں علاج کے لیے بوسٹن منتقل کرنا ضروری تھا، لیکن ایئرلائنز نے ان کی سنگین طبی حالت کے باعث سفر کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔
مدھو نے مزید بتایا کہ اس وقت پریانکا فلم “کِرش” کی شوٹنگ میں مصروف تھیں اور انہوں نے یہ مشکل صورتحال ریتھک اور راکیش روشن کے ساتھ شیئر کی۔ دونوں نے فوراً مدد کی پیشکش کی اور ایئرلائنز سے بات کی، جس کے نتیجے میں پریانکا کے والد کو بوسٹن منتقل کرنے میں کامیابی ملی۔
ڈاکٹر مدھو چوپڑا نے کہا کہ ان کے شوہر اپنی بیماری کو خفیہ رکھنا چاہتے تھے اور اپنی پریشانیاں ان کے ساتھ شیئر نہیں کرتے تھے، جو ان کے لیے مزید تکلیف دہ تھا۔
ڈاکٹر اشوک چوپڑا 2013 میں آٹھ سال تک کینسر سے لڑنے کے بعد زندگی کی بازی ہار گئے۔ اس دوران ریتھک اور راکیش روشن کی مدد نے ان کے خاندان کے لیے بہت بڑی سہولت فراہم کی۔