ماہرین نے حالیہ تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ ویپنگ کا عمل انسانی جسم میں خون کے بہاؤ پر اثر انداز ہوتا ہے۔
ایک نئی امیجنگ اسٹڈی سے واضح ہوا ہے کہ اگرچہ ای سگریٹ نیکوٹین سے آزاد بھی ہوں، پھر بھی یہ خون کی گردش پر فوری طور پر اثر ڈالتے ہیں۔
اس تحقیق کی قیادت کرنے والی ڈاکٹر ماریان ناباؤٹ، جو یونیورسٹی آف آرکنساس فار میڈیکل سائنسز سے وابستہ ہیں، نے بتایا کہ ای سگریٹ کو طویل عرصے سے تمباکو نوشی کا محفوظ متبادل سمجھا جا رہا ہے، لیکن یہ نتائج اس کے اثرات پر دوبارہ غور کرنے کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہیں۔
یونیورسٹی آف پنسلوانیا میں کی جانے والی اس تحقیق میں 21 سے 49 سال کی عمر کے 31 صحت مند ویپرز اور سگریٹ نوشیوں کو شامل کیا گیا۔ تحقیق کے دوران، ہر شریک کو دو بار ایم آر آئی اسکین کرایا گیا۔ ایک مرتبہ تین مختلف قسم کے تمباکو کے استعمال سے پہلے اور ایک بار بعد میں۔ ان تین قسموں میں ایک تمباکو سگریٹ، دوسرا نیکوٹین کے ساتھ ای سگریٹ، اور تیسرا نیکوٹین سے پاک ای سگریٹ شامل تھا۔
محققین نے خون کے بہاؤ پر اثرات کا جائزہ لینے کے لیے شرکاء کی اوپری ران پر ایک کف لگایا تاکہ خون کی گردش کو روک سکیں۔ پھر، کف ہٹانے کے بعد، انہوں نے بڑی فیمورل شریان میں خون کی روانی کی رفتار اور آکسیجن کی سطح کی پیمائش کی، جو ٹشوز تک پہنچ کر دوبارہ دل میں واپس آتی ہے۔
یہ تحقیق اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ ای سگریٹ کا استعمال بھی خون کی گردش اور دیگر جسمانی افعال پر اثر انداز ہو سکتا ہے، چاہے ان میں نیکوٹین موجود نہ ہو۔
ایک نئی امیجنگ اسٹڈی سے واضح ہوا ہے کہ اگرچہ ای سگریٹ نیکوٹین سے آزاد بھی ہوں، پھر بھی یہ خون کی گردش پر فوری طور پر اثر ڈالتے ہیں۔
اس تحقیق کی قیادت کرنے والی ڈاکٹر ماریان ناباؤٹ، جو یونیورسٹی آف آرکنساس فار میڈیکل سائنسز سے وابستہ ہیں، نے بتایا کہ ای سگریٹ کو طویل عرصے سے تمباکو نوشی کا محفوظ متبادل سمجھا جا رہا ہے، لیکن یہ نتائج اس کے اثرات پر دوبارہ غور کرنے کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہیں۔
یونیورسٹی آف پنسلوانیا میں کی جانے والی اس تحقیق میں 21 سے 49 سال کی عمر کے 31 صحت مند ویپرز اور سگریٹ نوشیوں کو شامل کیا گیا۔ تحقیق کے دوران، ہر شریک کو دو بار ایم آر آئی اسکین کرایا گیا۔ ایک مرتبہ تین مختلف قسم کے تمباکو کے استعمال سے پہلے اور ایک بار بعد میں۔ ان تین قسموں میں ایک تمباکو سگریٹ، دوسرا نیکوٹین کے ساتھ ای سگریٹ، اور تیسرا نیکوٹین سے پاک ای سگریٹ شامل تھا۔
محققین نے خون کے بہاؤ پر اثرات کا جائزہ لینے کے لیے شرکاء کی اوپری ران پر ایک کف لگایا تاکہ خون کی گردش کو روک سکیں۔ پھر، کف ہٹانے کے بعد، انہوں نے بڑی فیمورل شریان میں خون کی روانی کی رفتار اور آکسیجن کی سطح کی پیمائش کی، جو ٹشوز تک پہنچ کر دوبارہ دل میں واپس آتی ہے۔
یہ تحقیق اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ ای سگریٹ کا استعمال بھی خون کی گردش اور دیگر جسمانی افعال پر اثر انداز ہو سکتا ہے، چاہے ان میں نیکوٹین موجود نہ ہو۔