چیمپئینز ٹرافی کے حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے سیکریٹری جے شاہ کے درمیان حالیہ ٹیلیفونک گفتگو کا انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹس کے مطابق، دونوں بورڈز کے درمیان بات چیت ممکن ہے جس میں چیمپئینز ٹرافی کے شیڈول، بھارتی ٹیم کی پاکستان آمد اور ہائبرڈ ماڈل پر تبادلہ خیال کیا جا سکتا ہے۔
بی سی سی آئی کے سیکریٹری جے شاہ اس وقت آئی سی سی ہیڈکواٹرز کے دورے پر ہیں، جہاں وہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کریں گے۔ اس گفتگو کے بعد دونوں بورڈز کے درمیان مزید بات چیت کی توقع ہے، تاہم بھارتی بورڈ کی جانب سے اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے سے انکار کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے دوٹوک موقف اختیار کیا ہے کہ وہ ٹورنامنٹ کی میزبانی سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور ہائبرڈ ماڈل کو قبول نہیں کریں گے، جس کی وجہ سے ٹورنامنٹ کے شیڈول میں تاخیر ہو رہی ہے۔
دریں اثنا، براڈکاسٹنگ کمپنی نے خبردار کیا ہے کہ اگر آئی سی سی ایونٹ کا شیڈول طے نہ پایا اور اس کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو قانونی کارروائی کی جائے گی۔
یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ بھارتی بورڈ کے سکریٹری جے شاہ، جو یکم دسمبر کو آئی سی سی چیئرمین کا عہدہ سنبھالیں گے، چیمپئینز ٹرافی کے مسائل حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، کیونکہ بھارت اگلے تین ایونٹس کی میزبانی کرے گا۔ اگر پاکستانی حکومت اپنی ٹیم کو بھارت بھیجنے سے انکار کرتی ہے، تو یہ صورتحال آئی سی سی کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہے۔
بی سی سی آئی کے سیکریٹری جے شاہ اس وقت آئی سی سی ہیڈکواٹرز کے دورے پر ہیں، جہاں وہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کریں گے۔ اس گفتگو کے بعد دونوں بورڈز کے درمیان مزید بات چیت کی توقع ہے، تاہم بھارتی بورڈ کی جانب سے اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے سے انکار کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے دوٹوک موقف اختیار کیا ہے کہ وہ ٹورنامنٹ کی میزبانی سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور ہائبرڈ ماڈل کو قبول نہیں کریں گے، جس کی وجہ سے ٹورنامنٹ کے شیڈول میں تاخیر ہو رہی ہے۔
دریں اثنا، براڈکاسٹنگ کمپنی نے خبردار کیا ہے کہ اگر آئی سی سی ایونٹ کا شیڈول طے نہ پایا اور اس کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو قانونی کارروائی کی جائے گی۔
یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ بھارتی بورڈ کے سکریٹری جے شاہ، جو یکم دسمبر کو آئی سی سی چیئرمین کا عہدہ سنبھالیں گے، چیمپئینز ٹرافی کے مسائل حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، کیونکہ بھارت اگلے تین ایونٹس کی میزبانی کرے گا۔ اگر پاکستانی حکومت اپنی ٹیم کو بھارت بھیجنے سے انکار کرتی ہے، تو یہ صورتحال آئی سی سی کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہے۔