آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھ گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، اگلے 24 گھنٹوں میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل نظر آ رہا ہے، تاہم اگر اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو شیڈول 1 سے 2 دن میں منظر عام پر آ سکتا ہے۔
بھارت کی جانب سے پاکستان میں دورے سے انکار نے چیمپئینز ٹرافی کے شیڈول کو شدید خطرے میں ڈال دیا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بھارت کے انکار کی وجوہات جاننے کے لیے 10 روز قبل آئی سی سی کو خط لکھا تھا، لیکن اس پر ابھی تک کوئی جواب نہیں آیا۔ اگر کوئی ملک ایونٹ میں حصہ لینے سے انکار کرے تو آئی سی سی نویں نمبر کی ٹیم کو شامل کر سکتی ہے، تاہم بورڈ کا خیال ہے کہ بھارت کے بغیر ایونٹ میں دلچسپی کم ہو جائے گی اور آمدنی پر منفی اثر پڑے گا، اس لیے معاملہ ابھی تک حل نہیں ہو سکا۔
ہر گزرتے دن کے ساتھ آئی سی سی پر دباؤ بڑھتا جا رہا ہے، اور اب اس معاملے کو آئی سی سی کے بورڈ ممبران کے پاس ووٹنگ کے لیے لے جانے کا امکان ہے۔ پاکستان نے آئی سی سی سے تحریری انکار کی کاپی بھی مانگی تھی تاکہ بھارت کے انکار کی وجوہات کا جائزہ لے سکے۔
اس دوران بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے پاکستان آنے سے انکار کی کوئی تحریری وجہ نہیں دی، جس سے پاکستان کا کیس مضبوط نظر آتا ہے۔ پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی کا ٹرافی ٹور بھی جاری ہے اور پی سی بی نے پہلے ہی واضح کر دیا ہے کہ وہ کسی بھی صورت میں ہائبرڈ ماڈل کے تحت بھارت سے نیوٹرل وینیو پر میچز کھیلنے کے لیے تیار نہیں ہوگا۔
دوسری طرف، بھارتی بورڈ نے بھی ہائبرڈ ماڈل کی حمایت کرنے والے دیگر کرکٹ بورڈز سے روابط بڑھا دیے ہیں تاکہ ایونٹ میں شرکت کی جا سکے یا پھر میزبانی حاصل کی جا سکے۔
بھارت کی جانب سے پاکستان میں دورے سے انکار نے چیمپئینز ٹرافی کے شیڈول کو شدید خطرے میں ڈال دیا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بھارت کے انکار کی وجوہات جاننے کے لیے 10 روز قبل آئی سی سی کو خط لکھا تھا، لیکن اس پر ابھی تک کوئی جواب نہیں آیا۔ اگر کوئی ملک ایونٹ میں حصہ لینے سے انکار کرے تو آئی سی سی نویں نمبر کی ٹیم کو شامل کر سکتی ہے، تاہم بورڈ کا خیال ہے کہ بھارت کے بغیر ایونٹ میں دلچسپی کم ہو جائے گی اور آمدنی پر منفی اثر پڑے گا، اس لیے معاملہ ابھی تک حل نہیں ہو سکا۔
ہر گزرتے دن کے ساتھ آئی سی سی پر دباؤ بڑھتا جا رہا ہے، اور اب اس معاملے کو آئی سی سی کے بورڈ ممبران کے پاس ووٹنگ کے لیے لے جانے کا امکان ہے۔ پاکستان نے آئی سی سی سے تحریری انکار کی کاپی بھی مانگی تھی تاکہ بھارت کے انکار کی وجوہات کا جائزہ لے سکے۔
اس دوران بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے پاکستان آنے سے انکار کی کوئی تحریری وجہ نہیں دی، جس سے پاکستان کا کیس مضبوط نظر آتا ہے۔ پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی کا ٹرافی ٹور بھی جاری ہے اور پی سی بی نے پہلے ہی واضح کر دیا ہے کہ وہ کسی بھی صورت میں ہائبرڈ ماڈل کے تحت بھارت سے نیوٹرل وینیو پر میچز کھیلنے کے لیے تیار نہیں ہوگا۔
دوسری طرف، بھارتی بورڈ نے بھی ہائبرڈ ماڈل کی حمایت کرنے والے دیگر کرکٹ بورڈز سے روابط بڑھا دیے ہیں تاکہ ایونٹ میں شرکت کی جا سکے یا پھر میزبانی حاصل کی جا سکے۔