محققین نے بحیرہ بالٹک میں ایک تنہا ڈولفن کو دریافت کیا ہے جو بظاہر خود سے باتیں کرتی دکھائی دی۔ یہ واقعہ گزشتہ ماہ جریدے Bioacoustics میں شائع ہوا تھا۔ یہ سولٹری بوتل نوز ڈولفن مقامی لوگوں کے مطابق “ڈیلا” کے نام سے جانی جاتی ہے، اور ستمبر 2019 سے ڈنمارک کے فنن جزیرے کے جنوب میں موجود ہے۔
بوتل نوز ڈولفنیں سماجی جانور ہیں جو عام طور پر گروپوں میں رہتی ہیں، لیکن ڈیلا کی موجودگی ایک عجیب بات ہے کیونکہ یہ اس خطے میں تنہا پائی گئی ہے، جہاں دیگر ڈولفنز نہیں دکھائی دیتی ہیں۔ عام طور پر سائنسدان تنہا ڈولفنز کی آوازوں کو ریکارڈ نہیں کرتے کیونکہ انہیں آؤٹ کاسٹ سمجھا جاتا ہے اور ان سے کوئی قابل ذکر آواز کی توقع نہیں کی جاتی۔ تاہم، تحقیق میں شامل محققین نے پانی میں ریکارڈنگ کے آلات نصب کیے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ ایک تنہا ڈولفن کا سلوک کیسا ہوتا ہے۔
تحقیقی نتائج سے یہ بات سامنے آئی کہ ڈیلا نے 10،833 آوازیں پیدا کیں، جن میں 2،291 سیٹیاں، 2،288 برسٹ پلس، 5،487 کم تعدد والی ٹونل آوازیں اور 767 ٹکرانے والی آوازیں شامل تھیں۔ تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ تین مختلف قسم کی سیٹیاں دریافت ہوئیں جو ڈولفنز کی عام سیٹیوں سے مختلف تھیں، اور اس کے علاوہ تین مختلف بائیفونک ساؤنڈ کیٹیگریز کی نشاندہی کی گئی۔ یہ نتائج اس بات کا اشارہ دیتے ہیں کہ ڈیلا کی آوازوں میں ایک منفرد اور پیچیدہ نمونہ موجود تھا، جو اس کی سماجی نوعیت اور ممکنہ طور پر خود سے بات کرنے کی کوشش کو ظاہر کرتا ہے۔
بوتل نوز ڈولفنیں سماجی جانور ہیں جو عام طور پر گروپوں میں رہتی ہیں، لیکن ڈیلا کی موجودگی ایک عجیب بات ہے کیونکہ یہ اس خطے میں تنہا پائی گئی ہے، جہاں دیگر ڈولفنز نہیں دکھائی دیتی ہیں۔ عام طور پر سائنسدان تنہا ڈولفنز کی آوازوں کو ریکارڈ نہیں کرتے کیونکہ انہیں آؤٹ کاسٹ سمجھا جاتا ہے اور ان سے کوئی قابل ذکر آواز کی توقع نہیں کی جاتی۔ تاہم، تحقیق میں شامل محققین نے پانی میں ریکارڈنگ کے آلات نصب کیے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ ایک تنہا ڈولفن کا سلوک کیسا ہوتا ہے۔
تحقیقی نتائج سے یہ بات سامنے آئی کہ ڈیلا نے 10،833 آوازیں پیدا کیں، جن میں 2،291 سیٹیاں، 2،288 برسٹ پلس، 5،487 کم تعدد والی ٹونل آوازیں اور 767 ٹکرانے والی آوازیں شامل تھیں۔ تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ تین مختلف قسم کی سیٹیاں دریافت ہوئیں جو ڈولفنز کی عام سیٹیوں سے مختلف تھیں، اور اس کے علاوہ تین مختلف بائیفونک ساؤنڈ کیٹیگریز کی نشاندہی کی گئی۔ یہ نتائج اس بات کا اشارہ دیتے ہیں کہ ڈیلا کی آوازوں میں ایک منفرد اور پیچیدہ نمونہ موجود تھا، جو اس کی سماجی نوعیت اور ممکنہ طور پر خود سے بات کرنے کی کوشش کو ظاہر کرتا ہے۔