اسلام آباد۔آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس او جی ڈی سی ایل ہیڈ آفس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔جس میں 30 ستمبر 2024 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے مالی نتائج کا اعلان کیا گیا۔ او جی ڈی سی ایل نے مارکیٹ لیڈر کے طور پر اپنی پوزیشن کو مزید مضبوط بناتے ہوئے106.01 ارب روپے کی مجموعی آمدن حاصل کی۔ جبکہ اسی مدت کے دوران بعداز ٹیکس کمپنی کا خالص منافع 41.019 ارب روپے رہا۔ کمپنی کی فی شیئر آمدنی 9.54 روپے رہی۔
بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 30 ستمبر 2024 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے لیے 30فیصد کے حساب سے3روپیہ فی شیئر عبوری منافع دینے کا اعلان کیا، جو پچھلے سال 2023 کے اسی عرصے کے دوران 1.60 روپے فی شیئر (16فیصد) سے زیادہ ہے۔ اس سے قبل، 23 ستمبر 2024 کو ہونے والے اجلاس میں بورڈ نے 30 جون 2024 کو ختم ہونے والے مالی سال کے لیے 4.00 روپے فی شیئر کے حساب سے 17.204 ملین روپے کا نقد منافع دینے کی سفارش کی تھی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ 4 روپے فی شیئر کا حتمی سہ ماہی منافع کمپنی کی تاریخ کا سب سے زیادہ سہ ماہی منافع تھا، جس نے مجموعی منافع کی تقسیم کو 101 فیصدتک پہنچا دیا ہے۔
مشکلات کے باوجود، مالی سال-24 2023 کے مقابلے میں تمام سہ ماہیوں میں آپریٹنگ اخراجات میں کمی ریکارڈ کی گئی، جو انتظامیہ کی جانب سے نافذ کی گئی انتظامی اور آپریشنل کارکردگی کو ظاہر کرتی ہے۔ اس کے علاوہ، مالی سال -24 2023کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں 9.476 ارب روپے کے اضافہ نے فنانس اور دیگر آمدنی میں کمپنی کی مالیاتی کارکردگی پر مثبت اثر ڈالاہے۔ موجودہ سہ ماہی کی وصولی بلنگ کے مقابلے میں 121% رہی۔ تاہم، او جی ڈی سی ایل کی مالی کارکردگی پر ایم پی سی ایل کی جانب سے جاری کردہ بونس شیئرز پر 9.498 ارب روپے کے حتمی ٹیکس کی ادائیگی اور ایس این جی پی ایل اور یو پی ایل کی جانب سے پیداوار میں کمی کے مالی اثرات نے 5.230 ارب روپے کے ساتھ منفی اثر ڈالا، جس کی وجہ سے ای پی ایس 3.42 روپے کم ہوا۔
او جی ڈی سی ایل نے ٹیکس، منافع اور رائلٹی کی مد میں قومی خزانے میں 42.09 ارب روپے جمع کرائے۔ سہ ماہی کے دوران کمپنی کی کوششوں کے نتیجے میں پنجاب اور سندھ میں دو نئے گیس کنڈینسیٹ کے ذخائر دریافت ہوئے۔ جن سے 388 بیرل یومیہ خام تیل اور 13 ایم ایم سی ایف گیس کی پیداوار حاصل ہو رہی ہے۔ یہ دریافتیں ملک کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے او جی ڈی سی ایل کے عزم کو اجاگر کرتی ہیں۔
مزید برآں، او جی ڈی سی ایل نے اپنے فیلڈز میں جیوتھرمل توانائی کی صلاحیت کا جائزہ لینے کے لیے ایک نئے اقدام کا آغاز کیا ہے۔ شلمبرجر کے ساتھ جاری تحقیقی منصوبہ دسمبر 2024 تک مکمل ہونے کی توقع ہے، جو کمپنی کی توانائی کی پورٹ فولیومیں ایک اہم قدم ہے۔ریکوڈک منصوبے کے حوالے سے، فزیبلٹی اسٹڈی کے آخری مراحل میں ہیں۔ کمپنی آپریشنل مہارت کو برقرار رکھنے اور پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ شیئر ہولڈرز کے لیے نئے ترقیاتی مواقع کی تلاش کے لیے پرعزم ہے۔
بورڈ آف ڈائریکٹرز نے کمپنی کی مجموعی کارکردگی میں بہتری کے لیے انتظامیہ کی کوششوں کو سراہا، جس نے ملک میں پائیدار ترقی اور توانائی کی ضروریات کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔