لندن: انسانی تاریخ میں پہلی بار عالمی سطح پر پانی کی فراہمی انسانی سرگرمیوں اور موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے شدید متاثر ہو رہی ہے۔
گلوبل کمیشن آن دی اکنامکس آف واٹر کی ایک نئی رپورٹ کے مطابق، عالمی رہنماؤں اور ماہرین نے بتایا ہے کہ کئی دہائیوں کی بدانتظامی نے میٹھے پانی اور زمینی ماحولیاتی نظام کو نقصان پہنچایا ہے اور پانی کے وسائل کو مسلسل آلودہ کیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمیں اپنے مستقبل کے لیے میٹھے پانی کی دستیابی پر مکمل اعتماد نہیں رکھنا چاہیے۔ کمیشن کے شریک چیئرمین جوہان راکسٹروم نے کہا کہ انسانی تاریخ میں پہلی بار ہم عالمی سطح پر پانی کی متناسب فراہمی (water cycle) کو توازن سے باہر دھکیل رہے ہیں، اور بارش جو میٹھے پانی کا بنیادی منبع ہے، پر مکمل انحصار نہیں کیا جا سکتا۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ واٹر سائیکل وہ قدرتی عمل ہے جس کے ذریعے پانی زمین اور ماحول کے درمیان حرکت کرتا ہے، جو کرہ ارض پر زندگی کے لیے ضروری ہے۔ اس میں زمین اور دیگر اجسام سے پانی کا بخارات بننا، بادلوں کی شکل اختیار کرنا اور بالآخر بارش یا برف کی صورت میں زمین پر گرنا شامل ہے۔ تاہم اس نازک توازن میں خلل پہلے ہی پوری دنیا میں محسوس کیا جا رہا ہے۔
گلوبل کمیشن آن دی اکنامکس آف واٹر کی ایک نئی رپورٹ کے مطابق، عالمی رہنماؤں اور ماہرین نے بتایا ہے کہ کئی دہائیوں کی بدانتظامی نے میٹھے پانی اور زمینی ماحولیاتی نظام کو نقصان پہنچایا ہے اور پانی کے وسائل کو مسلسل آلودہ کیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمیں اپنے مستقبل کے لیے میٹھے پانی کی دستیابی پر مکمل اعتماد نہیں رکھنا چاہیے۔ کمیشن کے شریک چیئرمین جوہان راکسٹروم نے کہا کہ انسانی تاریخ میں پہلی بار ہم عالمی سطح پر پانی کی متناسب فراہمی (water cycle) کو توازن سے باہر دھکیل رہے ہیں، اور بارش جو میٹھے پانی کا بنیادی منبع ہے، پر مکمل انحصار نہیں کیا جا سکتا۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ واٹر سائیکل وہ قدرتی عمل ہے جس کے ذریعے پانی زمین اور ماحول کے درمیان حرکت کرتا ہے، جو کرہ ارض پر زندگی کے لیے ضروری ہے۔ اس میں زمین اور دیگر اجسام سے پانی کا بخارات بننا، بادلوں کی شکل اختیار کرنا اور بالآخر بارش یا برف کی صورت میں زمین پر گرنا شامل ہے۔ تاہم اس نازک توازن میں خلل پہلے ہی پوری دنیا میں محسوس کیا جا رہا ہے۔