لاہور: پنجاب وائلڈ لائف نے لاہور سفاری پارک کا ٹھیکہ ساڑھے 13 کروڑ روپے میں ایک نجی کمپنی کو دے دیا ہے، جبکہ محکمہ صرف جنگلی جانوروں اور پرندوں کی دیکھ بھال اور بریڈنگ کا کام کرے گا۔
سفاری پارک میں پارکنگ، انٹری، ایکوریم، الیکٹرک وہیکلز اور لائن سفاری وہیکلز کا ٹھیکہ نجی کمپنی کو دیا گیا ہے۔ معاہدے پر آج دستخط ہو چکے ہیں، اور ٹھیکہ حاصل کرنے والی کمپنی نے لاہور سفاری زو انتظامیہ کے ساتھ مل کر انتظامات کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے۔
پراجیکٹ ڈائریکٹر مدثر حسن نے بتایا کہ انہوں نے ریزرو پرائس 8 کروڑ روپے رکھی تھی، جس میں تمام تر اخراجات کا جائزہ لیا گیا۔ الحمدللہ، ٹھیکہ ساڑھے 13 کروڑ روپے میں ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گاڑیوں کی مرمت، بجلی کے بل، اور فش ایکوریم میں مچھلیوں کی دیکھ بھال کی تمام تر ذمہ داری ٹھیکیدار پر ہوگی۔
مدثر حسن کے مطابق، لاہور سفاری زو میں محکمہ کا جو عملہ پہلے پارکنگ، ٹکٹوں کی کلیکشن اور الیکٹرک گاڑیاں چلانے میں لگا تھا، اب وہ جانوروں اور پرندوں کی دیکھ بھال کرے گا۔ کنٹریکٹ پر کام کرنے والے ملازمین کے حوالے سے ان کی کوشش ہوگی کہ ٹھیکیدار ان سے کام لے اور ان کا روزگار بحال رہے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے نگراں وزیراعلی پنجاب کے طور پر لاہور سفاری زو اور لاہور چڑیا گھر کی ریویپنگ کے منصوبے شروع کیے تھے، جن پر مجموعی طور پر پانچ ارب روپے کی لاگت آئے گی۔ لاہور سفاری زو میں اب تک دو ارب روپے کے قریب فنڈز استعمال ہو چکے ہیں، اور یہاں ابھی ہاتھی اور زرافے بھی لائے جانے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل لاہور سفاری زو کے اخراجات پورے کرنے کے لیے پنجاب وائلڈ لائف کو محکمہ خزانہ سے فنڈز لینے پڑتے تھے، لیکن اب لاہور سفاری زو ایک کماؤ پتر کا کردار ادا کرے گا۔
سفاری پارک میں پارکنگ، انٹری، ایکوریم، الیکٹرک وہیکلز اور لائن سفاری وہیکلز کا ٹھیکہ نجی کمپنی کو دیا گیا ہے۔ معاہدے پر آج دستخط ہو چکے ہیں، اور ٹھیکہ حاصل کرنے والی کمپنی نے لاہور سفاری زو انتظامیہ کے ساتھ مل کر انتظامات کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے۔
پراجیکٹ ڈائریکٹر مدثر حسن نے بتایا کہ انہوں نے ریزرو پرائس 8 کروڑ روپے رکھی تھی، جس میں تمام تر اخراجات کا جائزہ لیا گیا۔ الحمدللہ، ٹھیکہ ساڑھے 13 کروڑ روپے میں ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گاڑیوں کی مرمت، بجلی کے بل، اور فش ایکوریم میں مچھلیوں کی دیکھ بھال کی تمام تر ذمہ داری ٹھیکیدار پر ہوگی۔
مدثر حسن کے مطابق، لاہور سفاری زو میں محکمہ کا جو عملہ پہلے پارکنگ، ٹکٹوں کی کلیکشن اور الیکٹرک گاڑیاں چلانے میں لگا تھا، اب وہ جانوروں اور پرندوں کی دیکھ بھال کرے گا۔ کنٹریکٹ پر کام کرنے والے ملازمین کے حوالے سے ان کی کوشش ہوگی کہ ٹھیکیدار ان سے کام لے اور ان کا روزگار بحال رہے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے نگراں وزیراعلی پنجاب کے طور پر لاہور سفاری زو اور لاہور چڑیا گھر کی ریویپنگ کے منصوبے شروع کیے تھے، جن پر مجموعی طور پر پانچ ارب روپے کی لاگت آئے گی۔ لاہور سفاری زو میں اب تک دو ارب روپے کے قریب فنڈز استعمال ہو چکے ہیں، اور یہاں ابھی ہاتھی اور زرافے بھی لائے جانے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل لاہور سفاری زو کے اخراجات پورے کرنے کے لیے پنجاب وائلڈ لائف کو محکمہ خزانہ سے فنڈز لینے پڑتے تھے، لیکن اب لاہور سفاری زو ایک کماؤ پتر کا کردار ادا کرے گا۔