لیور پول: ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ زندگی کے ابتدائی برسوں میں ذہنی صحت لڑکپن میں مُٹاپے سے جڑی ہوئی ہے۔
یونیورسٹی آف لیورپول اور مے نُوتھ یونیورسٹی کی جانب سے کی جانے والی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ 11 برس کی عمر میں بہتر ذہنی صحت اور نفسیاتی و سماجی فلاح، 17 برس کی عمر تک مٹاپے یا زیادہ وزن ہونے کے امکانات کو کم کرنے سے تعلق رکھتی ہے۔
محققین نے وضاحت کی کہ 11 برس کی عمر ممکنہ طور پر ایک حساس دور ہے، جو مستقبل کے جسمانی وزن سے جڑا ہوا ہو سکتا ہے۔
جرنل اوبیسٹی میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں 8000 سے زائد نوجوانوں کا مطالعہ کیا گیا۔ ان میں 11 برس کے 4556 اور 14 برس کے 3791 زائد وزن یا مٹاپے کا شکار بچوں کا جائزہ لیا گیا۔
نفسیاتی بہبود کی درجہ بندی بچوں اور ان کے دیکھ بھال کرنے والوں کی جانب سے خود اعتمادی، زندگی میں خوشی، افسردگی کی علامات، سماجی حمایت، ظاہری شکل سے اطمینان، اور آن لائن چھیڑ چھاڑ جیسے مسائل کے جوابات کا استعمال کرتے ہوئے کی گئی۔
تحقیق میں شامل بچوں میں تقریباً 16 فیصد 11 یا 14 برس کے بچوں کو زیادہ وزن یا مٹاپے کا شکار قرار دیا گیا، جبکہ 11 برس کے 12 فیصد اور 14 برس کے 4 فیصد بچوں کو 17 برس کی عمر میں نارمل وزن کا حامل قرار دیا گیا۔
یونیورسٹی آف لیورپول اور مے نُوتھ یونیورسٹی کی جانب سے کی جانے والی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ 11 برس کی عمر میں بہتر ذہنی صحت اور نفسیاتی و سماجی فلاح، 17 برس کی عمر تک مٹاپے یا زیادہ وزن ہونے کے امکانات کو کم کرنے سے تعلق رکھتی ہے۔
محققین نے وضاحت کی کہ 11 برس کی عمر ممکنہ طور پر ایک حساس دور ہے، جو مستقبل کے جسمانی وزن سے جڑا ہوا ہو سکتا ہے۔
جرنل اوبیسٹی میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں 8000 سے زائد نوجوانوں کا مطالعہ کیا گیا۔ ان میں 11 برس کے 4556 اور 14 برس کے 3791 زائد وزن یا مٹاپے کا شکار بچوں کا جائزہ لیا گیا۔
نفسیاتی بہبود کی درجہ بندی بچوں اور ان کے دیکھ بھال کرنے والوں کی جانب سے خود اعتمادی، زندگی میں خوشی، افسردگی کی علامات، سماجی حمایت، ظاہری شکل سے اطمینان، اور آن لائن چھیڑ چھاڑ جیسے مسائل کے جوابات کا استعمال کرتے ہوئے کی گئی۔
تحقیق میں شامل بچوں میں تقریباً 16 فیصد 11 یا 14 برس کے بچوں کو زیادہ وزن یا مٹاپے کا شکار قرار دیا گیا، جبکہ 11 برس کے 12 فیصد اور 14 برس کے 4 فیصد بچوں کو 17 برس کی عمر میں نارمل وزن کا حامل قرار دیا گیا۔