بھارت میں انڈیگو کی ایک پرواز اس وقت 5 گھنٹے کی تاخیر کا شکار ہوگئی جب پائلٹ نے جہاز اڑانے سے عین موقع پر انکار کر دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، پائلٹ نے ڈیوٹی کے اوقات مکمل ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے مسافروں سے بھرے طیارے کو اڑانے سے انکار کر دیا، جس کے باعث پونے سے بنگلورو کے لیے پرواز میں یہ تاخیر ہوئی۔ پرواز، جو کہ 12:45 بجے روانہ ہونے والی تھی، آخر کار صبح 5:44 پر اڑان بھر سکی اور صبح 6:49 بجے بنگلورو پہنچی۔
اس واقعے نے سوشل میڈیا پر ایک طوفان برپا کر دیا۔ ایک صارف نے X پر اس واقعے کی ویڈیو شیئر کی، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تقریباً 200 مسافر ایک خاتون کیبن کریو کے ساتھ بحث کر رہے ہیں، جب اس نے بتایا کہ پائلٹ ٹیک آف نہیں کرے گا۔ ویڈیو میں یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ جب مسافر پائلٹ کو پکارتے ہیں تو وہ کاک پٹ کا دروازہ بند کر دیتے ہیں۔
مسافروں کو اس دوران نہ تو ناشتہ فراہم کیا گیا اور نہ ہی کوئی معاوضہ دیا گیا، جبکہ کسٹمر سروس مکمل طور پر نظرانداز کی گئی۔ یہ واقعہ انڈیگو کی سروسز پر سوالات اٹھا رہا ہے اور مسافروں کے حقوق کے تحفظ کی ضرورت کو اجاگر کر رہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، پائلٹ نے ڈیوٹی کے اوقات مکمل ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے مسافروں سے بھرے طیارے کو اڑانے سے انکار کر دیا، جس کے باعث پونے سے بنگلورو کے لیے پرواز میں یہ تاخیر ہوئی۔ پرواز، جو کہ 12:45 بجے روانہ ہونے والی تھی، آخر کار صبح 5:44 پر اڑان بھر سکی اور صبح 6:49 بجے بنگلورو پہنچی۔
اس واقعے نے سوشل میڈیا پر ایک طوفان برپا کر دیا۔ ایک صارف نے X پر اس واقعے کی ویڈیو شیئر کی، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تقریباً 200 مسافر ایک خاتون کیبن کریو کے ساتھ بحث کر رہے ہیں، جب اس نے بتایا کہ پائلٹ ٹیک آف نہیں کرے گا۔ ویڈیو میں یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ جب مسافر پائلٹ کو پکارتے ہیں تو وہ کاک پٹ کا دروازہ بند کر دیتے ہیں۔
مسافروں کو اس دوران نہ تو ناشتہ فراہم کیا گیا اور نہ ہی کوئی معاوضہ دیا گیا، جبکہ کسٹمر سروس مکمل طور پر نظرانداز کی گئی۔ یہ واقعہ انڈیگو کی سروسز پر سوالات اٹھا رہا ہے اور مسافروں کے حقوق کے تحفظ کی ضرورت کو اجاگر کر رہا ہے۔