وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے واضح کیا ہے کہ کسی بھی شرپسند کو ڈی چوک کے قریب پھٹکنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ وفاقی دارالحکومت میں ایک پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دنیا کے کئی ممالک کے سربراہان آ رہے ہیں، اور یہ ایک اہم موقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو یہ عزت ملی ہے کہ وزیراعظم نے جنرل اسمبلی میں فلسطین اور کشمیر کے مسائل پر مؤثر آواز بلند کی۔ تاہم، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جب ملائیشیا کے وزیراعظم پاکستان میں موجود تھے، پی ٹی آئی نے اس دوران ڈی چوک کی جانب مارچ کا فیصلہ کیا، جو کہ ملک کی موجودہ معاشی بہتری کے تناظر میں ایک نامناسب اقدام ہے۔
عطا اللہ تارڑ نے مزید کہا کہ عالمی سطح پر پاکستان کی معیشت بہتر ہو رہی ہے، مہنگائی میں کمی آ رہی ہے، اور ایکسپورٹ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ دوسری جانب، انہوں نے خیبر پختونخوا میں انتشار اور تشدد کی صورتحال کی جانب اشارہ کیا۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ یہ دھرنے اور مارچ کیوں کیے جا رہے ہیں، اور اس کی وجہ یہ بتائی کہ پی ٹی آئی کی قیادت کو کبھی بھی پاکستان کی ترقی قابل قبول نہیں تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کا بیانیہ فوج اور ریاست پاکستان کے خلاف ہے، اور وہ بیرون ملک جا کر اپنے ملک کے خلاف لابی کرتے ہیں۔