سائنس دانوں نے ایک نئی دوا “آر آئی-اے جی 03” تیار کی ہے جو الزائمر کی بیماری کے دو اہم ہاٹ اسپاٹس کو ایک ساتھ کامیابی سے روکنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ یہ دوا دماغ میں موجود ان اسپاٹس کو نشانہ بناتی ہے جو ٹاؤ پروٹین کے غیر معمولی ذخیرے کی وجہ بنتے ہیں۔ ٹاؤ پروٹین کا یہ جمع ہونا دماغی خلیوں کی کارکردگی میں کمی کا سبب بنتا ہے۔
لینکاسٹر یونیورسٹی کے محققین نے وضاحت کی ہے کہ موجودہ دوائیں عام طور پر صرف ایک ہاٹ اسپاٹ پر توجہ دیتی ہیں، جبکہ آر آئی-اے جی 03 دونوں ہاٹ اسپاٹس کو ہدف بنا سکتی ہے اور ٹاؤ کی تشکیل کو روک سکتی ہے۔
اس دوا کی جانچ لیب ڈِش اسٹڈیز اور پھلوں کی مکھیوں پر کی گئی، جس میں یہ ثابت ہوا کہ آر آئی-اے جی 03 دونوں ہاٹ اسپاٹس پر ٹاؤ پروٹینز کے ذخیرے کو روکتی ہے۔ اس تحقیق میں یونیورسٹی آف ساؤتھمپٹن، ناٹنگھم ٹرینٹ یونیورسٹی، ٹوکیو میٹروپولیٹن انسٹیٹیوٹ آف مڈیکل سائنس اور یونیورسٹی آف ٹیکساس ساؤتھ ویسٹرن میڈیکل سینٹر کے سائنس دان شامل تھے۔
یہ ترقی الزائمر کی بیماری کے علاج کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہو سکتی ہے، جو کہ دنیا بھر میں لاکھوں افراد کو متاثر کرتی ہے۔
لینکاسٹر یونیورسٹی کے محققین نے وضاحت کی ہے کہ موجودہ دوائیں عام طور پر صرف ایک ہاٹ اسپاٹ پر توجہ دیتی ہیں، جبکہ آر آئی-اے جی 03 دونوں ہاٹ اسپاٹس کو ہدف بنا سکتی ہے اور ٹاؤ کی تشکیل کو روک سکتی ہے۔
اس دوا کی جانچ لیب ڈِش اسٹڈیز اور پھلوں کی مکھیوں پر کی گئی، جس میں یہ ثابت ہوا کہ آر آئی-اے جی 03 دونوں ہاٹ اسپاٹس پر ٹاؤ پروٹینز کے ذخیرے کو روکتی ہے۔ اس تحقیق میں یونیورسٹی آف ساؤتھمپٹن، ناٹنگھم ٹرینٹ یونیورسٹی، ٹوکیو میٹروپولیٹن انسٹیٹیوٹ آف مڈیکل سائنس اور یونیورسٹی آف ٹیکساس ساؤتھ ویسٹرن میڈیکل سینٹر کے سائنس دان شامل تھے۔
یہ ترقی الزائمر کی بیماری کے علاج کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہو سکتی ہے، جو کہ دنیا بھر میں لاکھوں افراد کو متاثر کرتی ہے۔