پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے کھلاڑیوں کے سینٹرل کنٹریکٹس میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کی تیاری شروع کر دی ہے، جس کے باعث کھلاڑیوں میں ہلچل مچ گئی ہے۔ 2023-21 کے سینٹرل کنٹریکٹس کے تحت منتخب 25 کرکٹرز کے معاہدے 30 جون 2024 کو ختم ہو رہے ہیں، لیکن نئے کنٹریکٹس کے حوالے سے ابھی تک کوئی اعلان نہیں ہوا۔
رپورٹس کے مطابق پی سی بی نے نئے سینٹرل کنٹریکٹ میں بڑی تبدیلیوں کا منصوبہ بنایا ہے۔ اے کیٹیگری میں گزشتہ برس بابراعظم، محمد رضوان اور شاہین شاہ آفریدی شامل تھے، اور اس بار بھی کوئی بڑی تبدیلی کا امکان نہیں۔
بی کیٹیگری میں ٹیسٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود، نسیم شاہ، فخر زمان اور شاداب خان شامل ہیں، لیکن سرفراز احمد اور حارث رؤف کا یہاں رہنے کا امکان کم ہے۔ سی کیٹیگری میں عبداللہ شفیق، صائم ایوب، سعود شکیل، اُسامہ میر اور میر حمزہ کی شمولیت متوقع ہے۔
آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 سے قبل کھلاڑیوں کے مطالبات کی تسلیم شدگی کے باوجود، گزشتہ 12 ماہ کی قومی ٹیم کی کارکردگی کے باعث نئے سینٹرل کنٹریکٹ میں مراعات اور مالی فوائد میں اضافہ ہونے کا امکان کم ہے۔ یہ صورت حال کھلاڑیوں کے لیے تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق پی سی بی نے نئے سینٹرل کنٹریکٹ میں بڑی تبدیلیوں کا منصوبہ بنایا ہے۔ اے کیٹیگری میں گزشتہ برس بابراعظم، محمد رضوان اور شاہین شاہ آفریدی شامل تھے، اور اس بار بھی کوئی بڑی تبدیلی کا امکان نہیں۔
بی کیٹیگری میں ٹیسٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود، نسیم شاہ، فخر زمان اور شاداب خان شامل ہیں، لیکن سرفراز احمد اور حارث رؤف کا یہاں رہنے کا امکان کم ہے۔ سی کیٹیگری میں عبداللہ شفیق، صائم ایوب، سعود شکیل، اُسامہ میر اور میر حمزہ کی شمولیت متوقع ہے۔
آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 سے قبل کھلاڑیوں کے مطالبات کی تسلیم شدگی کے باوجود، گزشتہ 12 ماہ کی قومی ٹیم کی کارکردگی کے باعث نئے سینٹرل کنٹریکٹ میں مراعات اور مالی فوائد میں اضافہ ہونے کا امکان کم ہے۔ یہ صورت حال کھلاڑیوں کے لیے تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے۔