بیروت: لبنان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیل کے فضائی حملوں کے نتیجے میں مزید 29 افراد جاں بحق ہوگئے، جس سے کل شہادتوں کی تعداد 700 سے تجاوز کر گئی، جن میں حزب اللہ کے اہم کمانڈرز بھی شامل ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق، عالمی برادری کے جنگ بندی کے مطالبات کے باوجود اسرائیلی فضائیہ نے لبنان پر مسلسل چوتھے دن بمباری جاری رکھی۔ یہ تازہ کارروائی وزیراعظم نیتن یاہو کے اس بیان کے بعد ہوئی، جس میں انہوں نے جنگ بندی کی درخواستوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ حزب اللہ اور حماس کے خلاف کارروائیاں جاری رکھیں گے، یہاں تک کہ اپنے یرغمالیوں کو واپس نہ لے آئیں۔
لبنانی وزارت صحت نے بیان میں کہا کہ اسرائیل نے تازہ حملوں میں مشرقی سرحد کے قریب وادی بیکا کے قصبے کو نشانہ بنایا، جہاں اکثریت شامیوں کی ہے۔
دوسری جانب، اسرائیلی فوج نے کہا کہ ان کی فضائیہ نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں حزب اللہ سے جڑے تقریباً 220 اہداف کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ ان حملوں میں حزب اللہ کے فضائی یونٹ کے سربراہ محمد حسین سرور بھی ہلاک ہوئے، لیکن حزب اللہ نے اس پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
حزب اللہ نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر جاری بیانات میں کہا کہ انہوں نے حیفا کے شمال میں احیود پر 50 سے زیادہ میزائل فائر کیے اور اسرائیل کے مختلف شمالی علاقوں میں، جیسے کریات شمونہ اور فوجی چوکیوں پر راکٹ داغے۔ حزب اللہ کا کہنا ہے کہ ان کے حملوں کے نتیجے میں اسرائیل کے 2 جنگی طیارے لبنان کی فضائی حدود چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔