لندن: اسٹارلنگ بینک نے خبردار کیا ہے کہ آن لائن پوسٹ کی گئی آواز کی ریکارڈنگ خاندان والوں اور دوستوں کے خلاف جعلسازی میں استعمال ہو سکتی ہے۔ بینک نے بتایا کہ وائس کلوننگ اسکیمز کے ذریعے جعلساز کسی شخص کی آواز کو نقل کر کے لوگوں کو پھنسانے کی کوشش کر سکتے ہیں۔
بینک کے ایک سروے کے مطابق، تقریباً نصف آبادی (46 فیصد) اس قسم کی جعلسازی سے ناواقف ہے۔ بینک کا کہنا ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) کی مدد سے مجرمان چند سیکنڈ کی آڈیو کلپ سے کسی بھی شخص کی آواز کی نقل تیار کر سکتے ہیں، اور یہ آواز سوشل میڈیا سے آسانی سے حاصل کی جا سکتی ہے۔
کورونا کی نئی قسم امریکا، چین سمیت 27 ممالک میں پھیل گئی
جعلساز اس کے بعد متاثرہ شخص کے خاندان والوں کی شناخت کر کے اس نقلی آواز کا استعمال کرتے ہوئے فوری طور پر پیسوں کا مطالبہ کر سکتے ہیں۔ سروے میں آٹھ فیصد افراد نے بتایا کہ اگر انہیں پیسے مانگے گئے تو وہ دے دیں گے، باوجود اس کے کہ موصولہ کال انہیں اجنبی محسوس ہو رہی ہو۔
سروے کے نتائج کے مطابق، 28 فیصد افراد کا ماننا ہے کہ انہیں گزشتہ سال اے آئی وائس کلوننگ اسکیم کا نشانہ بنایا گیا ہے۔