اسلام آباد۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے پنجاب کے رہنماؤں نے 24 نومبر کو ہونے والے احتجاج کی کال پر کھل کر اختلافات کا اظہار کیا ہے۔
پی ٹی آئی کے ذرائع سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق پنجاب کے رہنماؤں نے احتجاج کی کال پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ پارٹی کے اراکین کا کہنا ہے کہ پشاور میں ہونے والا اجلاس دراصل پنجاب کے حوالے سے تھا، مگر پنجاب کے رہنماؤں کو مکمل طور پر نظرانداز کیا گیا۔ علی امین گنڈا پور نے حماد اظہر اور میاں اسلم اقبال کو پنجاب کے مسائل پر بات کرنے کا موقع ہی نہیں دیا۔
اراکین کا یہ بھی کہنا تھا کہ پنجاب میں احتجاج کے حوالے سے مسائل اور چیلنجز پر کوئی سنجیدہ گفتگو نہیں کی گئی۔ انہوں نے یہ شکوہ کیا کہ کارکنوں کو اسلام آباد لے جانے کے لیے پلاننگ نہیں کی گئی، اور اس عمل میں کئی مشکلات کا سامنا ہے۔
ذرائع کے مطابق پنجاب میں کرایے پر گاڑیاں تک دستیاب نہیں ہیں، اور ٹرانسپورٹرز بھی احتجاج کے لیے گاڑیاں دینے کو تیار نہیں۔ اگر پنجاب کے رہنماؤں سے مشاورت کی جاتی تو احتجاج کی تیاریوں میں زیادہ سہولت ہو سکتی تھی اور ممکنہ مشکلات سے بچا جا سکتا تھا۔