اسلام آباد ۔ ملک بھر کے نجی تعلیمی اداروں نے حکومت کی جانب سے ایک ہزا ر روپے سے زائد ماہانہ فیس لینے والے نجی سکولوں پر پوائنٹ آف سیلز ٹیکس کے مجوزہ نفاذ کے خلاف سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ملک گیر احتجاج کی دھمکی دے دی ہے،آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر ڈاکٹر ملک ابرار حسین نے حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ مذکورہ ٹیکس سے تعلیم انتہائی مہنگی اور عام آدمی کی پہنچ سے مزید دور ہو جائے گی، 25فیصد ٹیکس کا مطلب سیدھا ہے کہ چا ر ہزار فیس لینے والا اب پانچ ہزار فیس لیا کرے گا جس کا بوجھ والدین پر پڑے گا ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام حکومت کے تعلیم سب کے لیے کے سلوگن اور تعلیمی ایمرجنسی کے اقدام کی بھی نفی کرتاہے۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کی سنٹرل ایگزیکٹو کا اجلاس ڈاکٹر ملک ابرار حسین کی زیر صدارت مرکزی آفس میں منعقد ہوا۔اجلاس میں پاکستان کے نجی تعلیمی سیکٹر کے اوپر ایف بی ار کی طرف سے مجوزہ ٹیکس کے نفاذ کے حوالے سے واضح طور پہ فیصلہ کیا گیا کہ تعلیم پر کسی قسم کے ٹیکس لگائے جانے کی سخت مخالفت کی جائے گی۔علاوہ ازیں فیڈرل بورڈ اسلام اباد کے ایف ایس سی لیول پہ نتائج پر تعلیمی اداروں اور طلباء کے تحفظات حکام اعلی تک پہنچائے جائیں گے اور اس مسئلے کو بھی حل کرنے کی حکمت عملی طے کی گئی۔اسلام اباد کے سیکٹوریل ایریا میں واقع تعلیمی اداروں کے سی ڈی اے کی طرف سے نان کنفرمنگ یوز پرہائی کورٹ کا فیصلہ کے بعد لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ملک بھر میں نجی تعلیمی اداروں کے مسائل کو حل کرانے اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے حوالے سے ایسوسی ایشن اپنا لیڈنگ رول پلے کرے گی۔اجلاس سے ڈاکٹر ملک ابرار حسین کے علاوہ سیکرٹری جنرل محمد اشرف ہراج،جاوید اقبال راجہ،عرفان مظفر کیا نی،ملک حفیظ الرحمن،سردار گل زبیر خان،حاجی عبدالرحیم،محمد ابراہیم،قاسم عباس،انتخاب حسین،چوہدری افتخار احمد،طارق محمود رضوی،سید عابد شاہ اورمیڈم سعدیہ نے خطاب کیا۔