نئی دہلی۔ بھارت کے وزیرِ اعظم نریندر مودی کی فیملی میں حال ہی میں ایک نیا اضافہ ہوا ہے، اور یہ اضافہ ایک بچھڑے کی صورت میں ہے۔ نریندر مودی نے اس بچھڑے کے ساتھ اپنی تصویریں اور ایک ویڈیو بھی جاری کی ہیں۔ بچھڑے کا نام ’دیپ جیوتی‘ رکھا گیا ہے۔
وزیرِ اعظم نریندر مودی نے بتایا کہ بچھڑے کا نام دیپ جیوتی اس لیے رکھا گیا ہے کہ اس کے ماتھے پر چراغ کی روشنی جیسا نشان ہے۔ ویڈیو میں مودی کو اپنی سرکاری رہائش گاہ میں واقع مندر میں بچھڑے کو پیار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ بچھڑا بھی سرکاری رہائش گاہ میں موجود گائے نے دیا ہے۔
بھارت میں گائے کو مذہبی تقدس حاصل ہے، اور ہندوؤں کے نزدیک گائے بہت مقدس سمجھی جاتی ہے، اس لیے گائے کے ذبیحے پر پابندی عائد ہے اور اس پر تشدد کو بھی ناپسندیدہ سمجھا جاتا ہے۔
نریندر مودی اپنے گائے سے متعلق عقائد اور خیالات کو اکثر سیاسی فوائد کے لیے استعمال کرتے ہیں، اور بچھڑے کی آمد پر تصویریں اور ویڈیو بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ مودی نے ایودھیا میں بابری مسجد کے مقام پر رام جنم بھومی مندر کی تعمیر کو بھی سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا تھا، جس سے یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ بھارت صرف ہندوؤں کا ہے اور دیگر اقلیتوں کے لیے کوئی گنجائش نہیں۔