اسلام آباد: سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں کے مقدمے میں عمل درآمد نہ ہونے اور الیکشن کمیشن کی متقاضی درخواست کو تاخیری حربہ قرار دیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ فیصلے پر عمل درآمد میں ناکامی کی صورت میں سنگین نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔
سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے مقدمے میں فیصلے سنانے والے آٹھ اکثریتی ججز نے وضاحتی بیان جاری کیا ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی وضاحت کی درخواست دراصل تاخیری حربہ ہے۔
چار صفحات پر مشتمل اس وضاحتی بیان میں ججز نے بیان کیا ہے کہ چونکہ سیاسی جماعت کا انتخابی نشانہ مکمل نہیں تھا، اس لیے اس کے آئینی و قانونی اختیارات ختم نہیں کیے جا سکتے۔ پی ٹی آئی ایک سیاسی جماعت ہے اور رہی ہے، جس نے عام انتخابات میں قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستیں جیتیں۔ اگر مخصوص نشستوں کے مقدمے میں فیصلے پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو اس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔