بھارت کے معروف اولمپک ریسلرز ونیش پھوگٹ اور بجرنگ پونیا نے سیاست میں قدم رکھتے ہوئے اپوزیشن جماعت کانگریس میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔
ونیش پھوگٹ اور بجرنگ پونیا نے ایک سال قبل ریسلنگ کے سربراہ کے خلاف جنسی ہراسانی کے الزامات پر احتجاج کیا تھا، اب انہوں نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔ ہریانہ میں صوبائی انتخابات کے ایک ہفتے قبل، بھارت کے یہ دونوں اولمپک ریسلرز سیاست میں شامل ہو گئے ہیں۔ ہریانہ میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) مسلسل تیسری مرتبہ حکومت حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
کانگریس کے جنرل سیکریٹری کے سی وینگوپال نے ریسلرز کی شمولیت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کھیلوں کے میدان میں کامیابیاں حاصل کی ہیں اور بے انصافی کے خلاف سڑکوں پر بھی جدوجہد کی ہے۔ ونیش پھوگٹ نے اس موقع پر کہا کہ “ہماری جنگ جاری رہے گی اور ہم عدالت اور زندگی میں بھی جیتیں گے۔ مجھے ایک ایسی پارٹی کے ساتھ ہونے پر فخر ہے جو خواتین کے حقوق اور بے انصافی کے خلاف کھڑی ہے۔”
پیرالمپکس، پاکستانی حیدر علی نے ڈسک تھرو میں برانز میڈل جیت لیا
بجرنگ پونیا نے کہا کہ “کسانوں، سپاہیوں اور جوانوں کی حمایت کے لیے ہم نے جو سخت محنت کی ہے، اسے ہم ملک کے لیے جاری رکھیں گے۔”
یاد رہے کہ ونیش پھوگٹ گزشتہ ماہ پیرس اولمپکس میں اچانک باہر ہو گئی تھیں، جس پر اولمپکس کے قوانین پر تنقید کی گئی۔ وہ 50 کلوگرام وزن کے فری اسٹائل میں صرف 100 گرام زیادہ ہونے پر مقابلے سے باہر ہو گئی تھیں، حالانکہ انہیں گولڈ میڈل کے لیے فیورٹ سمجھا جا رہا تھا۔ ایشین گیمز میں گولڈ میڈل جیتنے والی 30 سالہ ونیش نے کھیل سے کنارہ کشی کا اعلان کیا تھا۔
بجرنگ پونیا نے 2020 ٹوکیو اولمپکس میں مردوں کے 65 کلوگرام ریسلنگ کے مقابلے میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔