اسلام آباد۔ سینیٹ نے اسلام آباد میں پرامن جلسے اور جلوسوں کے انعقاد کے لیے ایک بل منظور کر لیا ہے۔ اب اسلام آباد کے علاقے سنگنجانی یا کسی ایسے مقام پر جلسے اور جلوس کیے جا سکیں گے جہاں حکومت کی طرف سے اجازت دی جائے۔ بغیر اجازت جلسے یا جلوس کرنے یا ان میں شامل ہونے والوں کو تین سال تک قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔ چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی صدارت میں سینیٹ کا اجلاس ہوا، جس میں اسلام آباد میں مخصوص مقامات پر پرامن جلسے اور جلوسوں کے انعقاد کے لیے بل پیش کیا گیا۔ پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ ہمارا ایک جلسہ اسلام آباد میں ہو رہا ہے، اور یہ قانون اس جلسے کو روکنے کے لیے بنایا جا رہا ہے۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے وضاحت کی کہ اس بل کا کسی مخصوص جلسے سے کوئی تعلق نہیں، بلکہ یہ بل پرامن جلسوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے ہے۔ ایوان میں بل پر شق وار رائے شماری ہوئی اور اسے کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ایک مخصوص جگہ مختص کی جائے گی، اور میڈیا بھی وہاں موجود رہے گا۔ چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے تجویز دی کہ جلسے اور جلوسوں کے لیے ایک ہائیڈ پارک جیسے مقام کا انتظام کیا جائے۔