برازیل کے جج نے ایلون مسک کے ساتھ تنازع پر سوشل میڈیا کمپنی ایکس کو بند کرنے کا حکم دے دیا۔
اس حکم کے جواب میں، ایکس کے مالک ایلون مسک نے کہا کہ برازیل میں “ایک جابرانہ نظام” ہے – جبکہ ان کی سپریم کورٹ کے جج کے ساتھ عوامی تنازعہ بڑھتا جا رہا ہے۔
سپریم کورٹ کے جج الیگزنڈرے ڈی موریس نے یہ حکم اس وجہ سے دیا کہ ایکس کے ارب پتی مالک ایلون مسک نے برازیل میں قانونی نمائندہ مقرر نہیں کیا۔
ایلون مسک کا سان فرانسسکو میں قائم ایکس ہیڈ کوارٹرز بند کرنےکا اعلان
جج اور مسک کے درمیان عوامی جھگڑا کئی مہینوں سے جاری ہے کیونکہ ایکس نے جعلی خبروں اور نفرت پھیلانے والے مخصوص اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کے قانونی احکامات پر عمل نہیں کیا۔
فیصلے میں، جج نے 18.5 ملین رئیل (2.5 ملین پاؤنڈ) جرمانے کی ادائیگی کا بھی حکم دیا۔
جو کوئی ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (VPN) کا استعمال کرتے ہوئے اس بلاک کو نظر انداز کر کے ایکس تک رسائی حاصل کرے گا، اسے روزانہ 50,000 رئیل تک جرمانہ ہو سکتا ہے، جو تقریباً 7,000 پاؤنڈ کے برابر ہے۔
برازیل کے ٹیلی کام ریگولیٹر ایناٹل کے سربراہ نے کہا ہے کہ انہیں ایکس کو معطل کرنے کا عدالتی حکم ملا ہے اور وہ “عمل درآمد کر رہے ہیں”۔
برازیل ایکس کے لئے ایک اہم مارکیٹ ہے، جو 2022 میں مسک کے کمپنی خریدنے کے بعد اشتہارات کے نقصان کا سامنا کر رہا ہے۔
مارکیٹ تحقیقاتی گروپ ای مارکیٹر کے مطابق، تقریباً 40 ملین برازیلی، جو کہ آبادی کا تقریباً 20فیصد ہے، ہر ماہ کم از کم ایک بار اس پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہیں۔