اسلام آباد۔اسلامی ممالک کی نمائندہ تنظیم ‘آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن’ کا 50 واں وزرائے خارجہ اجلاس کیمرون میں منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں او آئی سی کے وزرائے خارجہ نے اسرائیل کی جانب سے غزہ پر کیے گئے حملوں اور کشمیر سمیت دیگر اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم نے غزہ میں خواتین اور بچوں کی ہلاکتوں اور بنیادی سہولتوں کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا اور اسرائیل کو ان جرائم کی سزا دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کشمیریوں کے حقِ خود ارادیت کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورت حال کو تشویشناک قرار دیا۔ پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے سیکرٹری خارجہ سائرس سجاد قاضی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کو فلسطینی علاقوں میں فوجی کارروائیوں سے فوراً روکنے کے لیے مؤثر اقدامات اٹھائے جائیں۔ دیگر مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ اور نمائندوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ فلسطین اور دیگر علاقوں کے تنازعات کو حل کیے بغیر عالمی امن قائم نہیں ہو سکتا۔ اس اجلاس میں سلامتی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ نے دو روزہ اجلاس کے دوران دنیا بھر میں جاری مسلح تصادم، انتہا پسندی، اقتصادی مشکلات اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے رکن ممالک کی مدد پر اتفاق کیا۔ اجلاس میں 57 ممالک کے قریباً 500 مندوبین نے شرکت کی، جن میں وزرائے خارجہ، سفارت کار اور اعلیٰ عہدیدار شامل تھے۔