ناروے کی یونیورسٹی آف برجن کے محققین نے ایک اہم دریافت میں کومب جیلی فِش کی شناخت کی ہے، جو حیاتیاتی لافانی کی ممکنہ امیدوار ثابت ہو سکتی ہے۔ نیویارک پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق، کومب جیلی فش اب اپنی قریبی نسل، مشہور لافانی جیلی فش (Turritopsis dohrnii) کے ہم پلہ ہو گئی ہے۔
یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ان مخلوقات کا مطالعہ کرتے ہوئے ایک جیلی فش کے لاروا کا جائزہ لیا جسے بالغ جیلی فش میں تبدیل ہونے کی توقع تھی۔ پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں شائع ہونے والی اس غیر متوقع دریافت نے دیگر جانوروں کی عمر بڑھنے کے عمل کو ریورس کرنے کی صلاحیتوں کے بارے میں نئی بصیرت فراہم کی ہے۔
ماہرین نے دریافت کیا کہ کومب جیلی فش میں اپنی حیاتیاتی عمر کو کم کرنے کی شاندار صلاحیت موجود ہے۔ مطالعہ کے شریک مصنف جان جے اینجل کے مطابق، یہ دریافت جانوروں کی ابتدائی نشوونما اور جسم کے انتظام کے حوالے سے ہماری موجودہ سمجھ کو چیلنج کرتی ہے، اور اس سے جانوروں کے دوبارہ جوان ہونے کی ممکنہ صلاحیت کے بارے میں اہم معلومات ملتی ہیں۔
یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ان مخلوقات کا مطالعہ کرتے ہوئے ایک جیلی فش کے لاروا کا جائزہ لیا جسے بالغ جیلی فش میں تبدیل ہونے کی توقع تھی۔ پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں شائع ہونے والی اس غیر متوقع دریافت نے دیگر جانوروں کی عمر بڑھنے کے عمل کو ریورس کرنے کی صلاحیتوں کے بارے میں نئی بصیرت فراہم کی ہے۔
ماہرین نے دریافت کیا کہ کومب جیلی فش میں اپنی حیاتیاتی عمر کو کم کرنے کی شاندار صلاحیت موجود ہے۔ مطالعہ کے شریک مصنف جان جے اینجل کے مطابق، یہ دریافت جانوروں کی ابتدائی نشوونما اور جسم کے انتظام کے حوالے سے ہماری موجودہ سمجھ کو چیلنج کرتی ہے، اور اس سے جانوروں کے دوبارہ جوان ہونے کی ممکنہ صلاحیت کے بارے میں اہم معلومات ملتی ہیں۔