راولپنڈی۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں سانحہ 9 مئی کے تمام 14 کیسز میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔پولیس کی جانب سے وعدہ معاف گواہ کے طور پر پیش ہونے والے تین پی ٹی آئی رہنما، صداقت عباسی، واثق قیوم اور عمر تنویر بٹ نے باضابطہ طور پر اپنے بیانات سے منحرف ہو کر پی ٹی آئی کے خلاف اپنے موقف کو تبدیل کر لیا۔
راولپنڈی کی عدالت میں سانحہ 9 مئی کے کیسز کی سماعت ہوئی، جس دوران تینوں رہنماؤں نے عدالت میں اقبال جرم کے بیانات سے انکار کرنے کی درخواستیں دائر کیں۔ پولیس کی تمام تفتیشی ٹیموں نے ان تینوں رہنماؤں کے نام وعدہ معاف گواہان کی فہرست سے خارج کرتے ہوئے انہیں ملزمان کی فہرست میں شامل کر لیا۔
ملزمان کے وکیل ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ پولیس کے مقدمات وعدہ معاف گواہان کے بیانات پر مبنی تھے، لیکن اب یہ بنیاد مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہے۔
عدالت نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور، زین قریشی، شبلی فراز، زرتاج گل سمیت 24 ملزمان کی حاضری معافی کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے سماعت 2 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
پولیس کی تفتیشی ٹیموں نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان، شاہ محمود قریشی، شبلی فراز اور عمر ایوب کے خلاف تمام مقدمات کے اضافی چالان عدالت میں جمع کرادیے ہیں۔