پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تین میچوں کی ون ڈے سیریز کا دوسرا میچ کل ایڈیلیڈ میں کھیلا جائے گا۔
پاکستانی وقت کے مطابق یہ میچ صبح 8:30 بجے شروع ہوگا اور قومی ٹیم کو سیریز میں شکست سے بچنے کے لیے لازمی فتح درکار ہے۔ ایڈیلیڈ میں پاکستان کو گزشتہ 28 سال سے کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوئی، اور اس گراؤنڈ پر آخری بار قومی ٹیم کو 1996 میں وسیم اکرم کی قیادت میں فتح ملی تھی۔ اس گراؤنڈ پر کھیلے گئے 8 میچز میں پاکستان صرف ایک بار ہی جیت سکا ہے، جو کہ 12 رنز کی قریبی فتح تھی، اس میچ میں ثقلین مشتاق نے 5 وکٹیں لے کر جیت میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
سیریز میں آسٹریلیا کو 0-1 کی برتری حاصل ہے، اور پاکستان کے لیے یہ میچ نہ صرف سیریز میں واپسی کا موقع ہے بلکہ ایڈیلیڈ میں اپنی جیت کا تسلسل بھی برقرار رکھنے کا موقع ہوگا۔
ایڈیلیڈ کے اس گراؤنڈ پر پہلے بلے بازی کرنے والی ٹیم کا اوسط اسکور 276 رنز رہا ہے، جبکہ دوسرے نمبر پر بیٹنگ کرنے والی ٹیم کا اوسط اسکور 265 رنز ہے۔ اس گراؤنڈ پر اب تک 86 ون ڈے میچز کھیلے جا چکے ہیں، جس میں پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم نے 46 بار کامیابی حاصل کی جبکہ ہدف کا تعاقب کرنے والی ٹیم نے 38 بار فتح حاصل کی۔
یہ میچ پاکستانی ٹیم کے لیے ایک اہم موقع ہے، اور ٹیم کو اس گراؤنڈ پر اپنی تاریخ کو مدنظر رکھتے ہوئے بہتر کارکردگی دکھانے کی ضرورت ہوگی۔
پاکستانی وقت کے مطابق یہ میچ صبح 8:30 بجے شروع ہوگا اور قومی ٹیم کو سیریز میں شکست سے بچنے کے لیے لازمی فتح درکار ہے۔ ایڈیلیڈ میں پاکستان کو گزشتہ 28 سال سے کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوئی، اور اس گراؤنڈ پر آخری بار قومی ٹیم کو 1996 میں وسیم اکرم کی قیادت میں فتح ملی تھی۔ اس گراؤنڈ پر کھیلے گئے 8 میچز میں پاکستان صرف ایک بار ہی جیت سکا ہے، جو کہ 12 رنز کی قریبی فتح تھی، اس میچ میں ثقلین مشتاق نے 5 وکٹیں لے کر جیت میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
سیریز میں آسٹریلیا کو 0-1 کی برتری حاصل ہے، اور پاکستان کے لیے یہ میچ نہ صرف سیریز میں واپسی کا موقع ہے بلکہ ایڈیلیڈ میں اپنی جیت کا تسلسل بھی برقرار رکھنے کا موقع ہوگا۔
ایڈیلیڈ کے اس گراؤنڈ پر پہلے بلے بازی کرنے والی ٹیم کا اوسط اسکور 276 رنز رہا ہے، جبکہ دوسرے نمبر پر بیٹنگ کرنے والی ٹیم کا اوسط اسکور 265 رنز ہے۔ اس گراؤنڈ پر اب تک 86 ون ڈے میچز کھیلے جا چکے ہیں، جس میں پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم نے 46 بار کامیابی حاصل کی جبکہ ہدف کا تعاقب کرنے والی ٹیم نے 38 بار فتح حاصل کی۔
یہ میچ پاکستانی ٹیم کے لیے ایک اہم موقع ہے، اور ٹیم کو اس گراؤنڈ پر اپنی تاریخ کو مدنظر رکھتے ہوئے بہتر کارکردگی دکھانے کی ضرورت ہوگی۔