اسلام آباد: پاکستان نے مشرق وسطی میں بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جنگ کی صورت حال ختم کرنے اور تنازعات کے حل پر زور دیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی جنگی صورتحال پر شدید تشویش پائی جاتی ہے اور تمام فریقین سے امن کو ترجیح دینے کی درخواست کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ مہینوں میں اسرائیل نے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک سنگین انسانی بحران پیدا کیا ہے، جبکہ غزہ میں جاری نسل کشی نے خطے کے امن و سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لبنان پر حالیہ حملوں نے پہلے سے جاری کشیدگی میں مزید اضافہ کیا ہے، جس سے بے گناہ شہریوں کی زندگیوں پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
ترجمان نے یہ بھی کہا کہ فلسطین، لبنان اور وسیع تر خطے کے عوام کو خوف اور تشدد سے آزاد زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے۔ یہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ تمام فریقین پیچھے ہٹیں اور عالمی برادری فوری اقدامات کرے تاکہ صورتحال کو مزید بگڑنے سے روکا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں اور سزا سے استثنیٰ کے کلچر کا فوری خاتمہ ضروری ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے دوبارہ درخواست کرتا ہے کہ وہ خطے میں امن اور سلامتی برقرار رکھے، لبنان کی خودمختاری کا تحفظ کرے اور غزہ میں جاری انسانی بحران کے خاتمے کے لیے اقدامات کرے۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ دو ریاستی حل کی حمایت کی ہے جو مشرق وسطی میں دیرپا امن کے لیے اہم ہے۔ فلسطینی مسئلے کا منصفانہ اور جامع حل بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔