لاہور۔پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیر اعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ اگر عوامی حکومتوں کو کام کرنے دیاجاتا تو آج کوئی بے گھر نہ ہوتا۔ لاہور میں حکومت پنجاب کے منصوبے ’اپنی چھت، اپنا گھر‘ سکیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف کہا کہ کارخیر میں حصہ ڈالنے والوں کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں، اس پروگرام کے آغاز پر بہت خوشی ہورہی ہے،مریم نواز نے پنجاب میں اچھا پروگرام شروع کیا۔ نواز شریف نے کہا کہ اسکیم عوام کی خدمت کی بہترین مثال ہے۔ عوام کی محنت کی کمائی عوام پرہی خرچ ہورہی ہے۔انھوں نے کہا کہ عوام کوقرض دیا جا رہا ہے اور ایک پیسے کا سود نہیں لیا جا رہا، مریم نواز کی سرپرستی میں پنجاب حکومت نےاچھا کام شروع کیا ہے قیام پاکستان سے ہی کام ہوتا تو ایک شخص بے گھر نہ ہوتا، کیونکہ آج بھی ہماری بڑی آبادی اپنے گھروں سے محروم ہے۔
نواز شریف، نے کہا کہ میری حکومت کو چلنے ہی نہیں دیا گیا، ملک کےلئے کام کررہاتھا،کیوں میری حکومت کو گرایا گیا؟ کبھی ڈھائی اورکبھی 3 سال میں ہماری حکومت گرائی گئی ۔مسلم لیگ ن کی حکومت نے موٹرویز بنی۔ معاشی استحکام بھی ہماری حکومت میں آیا۔ اپنے دورمیں یلوکیپ کی اسکیم دی۔ ملک کی پہلی اورنج لائن مسلم لیگ ن نے بنائی۔انھوں نے کہا کہ ہم نےآئی ایم ایف کوخداحافظ کہہ دیا تھا، میری حکومت ختم ہونے کے بعدآئی ایم ایف دوبارہ آگیا،یہ کہتے ہیں
ہم، پنجاب پریلغارکرنے آرہے ہیں تو یہ بتائیں آپ کے عزائم کیا ہیں؟ خیبرپختونخوا سے آکر پولیس پر آنسو گیس کے شیل برسائے جاتے ہیں، عوام کواپنی صوبائی حکومت اورجیل میں بیٹھے شخص سے پوچھنا چاہئے، ایک ارب درخت کہاں ہیں؟ بلین ٹری والےب تائیں کہ 50 لاکھ گھرکدھر ہیں ؟ پی ٹی آئی کے سپورٹزز ان سے پوچھیں کہ گھرکہاں ہیں؟انکا مزید کہنا تھا کہ کہا گیا کہ نوازشریف کی گردن میں رسہ ڈال کرنکالوں گا، کہتے تھے او آئی جی، او چیف سیکرٹری، جیل میں ڈالوں گا، بڑے بڑے بول نہ بولا کرو، جو کرو گے وہ بھرو گے۔
نواز شریف، نے کہا کہ جسٹس ثاقب نثارکی آڈیولیکس آج بھی میرے پاس ہے، بھیڑ بکریوں سے پوچھتاہوں کہ جسٹس ثاقب نثارکی آڈیوسنی ہے؟ میں بنی گالا گیا اور ملک کی خدمت کی دعوت دی تھی، مجھے ٹھیک ٹھیک کہہ کر لندن گئے اور آکر دھرنا دے دیا دھرنےکی سیاست نےملک کواس نہج پر پہنچایا ہے میرےدور میں بجلی اور گیس بہت سستی تھی، ملک ترقی کر رہا تھا، دنیا پاکستان کی مثال دیتی تھی، ملک ترقی کررہاتھا تو مجھے کیوں نکالا گیا؟ انہوں نے کہا کہ سیکریٹری ہاو¿سنگ نے ہمیں جو تفصیل بتائی ہے اس سے میں بہت متاثر ہوا ہوں اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ منصوبہ عوام کا پیسہ عوام پر خرچ ہونے کی بہترین مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ کتنی اچھی بات ہے کہ قرض بھی دیا جا رہا ہے اور ایک پیسے کا سود بھی وصول نہیں کیا جا رہا۔
نوازشریف ،نے کہا کہ ملک میں کام کیا جاتا اور کام کرنے دیا جاتا تو آج کوئی بےگھر نہ ہوتا، اگر عوامی حکومتوں کو کام کرنے دیاجاتا تو آج کوئی بےگھر نہ ہوتا، لوگوں کےپاس زمین کے چھوٹے سے ٹکڑے کو بنانے کیلئے پیسے نہیں ہوتے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کل تعمیرات اتنی مہنگی ہو گئی ہے کہ اگر ایک کمرہ بھی بنانا ہو تو آدمی پریشان ہوجاتا ہے کہ اس کے پیسے کہاں سے آئیں گے، یہ کام ہم نے بہت پہلے شروع کیا تھا، میرے پہلے دور حکومت میں تو ہم نے اس طرح کی اور بھی بہت سی اسکیمیں شروع کیں لیکن ڈھائی پونے، تین سال بعد فارغ کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پھر آئے تو ابھی ا?دھا وقت پورا نہیں کیا تھا کہ فارغ کردیا گیا، پھر آئے تیسری مرتبہ تو ابھی مشکل سے آدھا وقت پورا کیا تھا کہ پھر فارغ کردیا، لیکن آخری کیوں؟جو سلسلے کا آغاز ہم نے 1990 میں کیا تھا اگر وہ جاری رہتا تو ا?ج پاکستان اتنا خوشحال ملک ہوتا کہ دنیا رشک سے اس ملک کی طرف دیکھ رہی ہوتی۔
مسلم لیگ(ن) ،کے قائد نے کہا کہ ہماری بدقسمتی سے ہم چار قدم آگے جاتے ہیں تو آٹھ قدم پیچھے چلے جاتے ہیں، مسلم لیگ(ن) کا دور دیکھیں اور بتائیں ایسی کونسی حکومت یا جماعت ہے جس نے پاکستان میں اتنا کام کیا ہو جتنا پاکستان مسلم لیگ(ن) نے کیا، ا?پ مقابلہ اور موازنہ کریں، موٹروے مسلم لیگ(ن) کے دور میں بنی، معاشی استحکام ہمارے دور میں آیا، روپیہ مستحکم رہا اور 4سال 104 پر باندھ کر رکھا، بدترین لوڈشیڈنگ اور دہشتگردی مسلم لیگ(ن) نے ختم کی، ملک کو ایٹمی قوت بنایا اور اورنج لائن کا منصوبہ بھی دیا۔