اسلام آباد۔نیشنل ایگریکلچر ریسرچ سینٹر (این اے آر سی ) ملک بھر میں زرعی اجناس کی کمی کو پورا کرنے اور اضافی پیداوار کے زریعے زرمبادلہ کمانے میں حکومت کا بہترین مددگار ثابت ہو سکتا ہے این اے آر سی چاول ،گندم ، گنا ،آلو سمیت دیگر نباتات اور اجناس کے ڈی این اے اور کامیاب کراس میچ کے زریعے اقسام میں کئی گنا اضافہ کر چکا ہے ان خیالات کا اظہار چیئرمین ڈاکٹر غلام محمد علی نے جڑواں شہر میں صحافیوں کی نمائیندہ جرنلسٹ کونسل پاکستان (جے ۔سی۔پی) کے وفد سے کیا جنہوں نے این اے آر سی کا معلوماتی دورہ کیا ۔ اس موقع پر جے سی پی کے چیئر مین صغیر احمد چوہدری اور ڈائریکٹر جنرل این اے آر سی ڈاکٹر شہزاد بھی موجود تھے چیئرمین این اے آر سی ڈاکٹر غلام محمد علی نے وفد کو بریفینگ دیتے ہوئے بتایا کہ تقریبا 1600 ایکٹر اراضی پر محیط ریسرچ سینٹر میں 220 ایکڑ کے قریب رقبہ پر مختلف ریسرچ سینٹرز، لیبارٹریز ،دفاتر تعمیر کئے گئے ہیں جبکہ دیگر اراضی پر تجرباتی کاشت کی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ یہاں چاولوں کی 100 سے زائد اقسام موجود ہیں جن میں سے بیشتر کراس میچ کا نتیجہ ہیں اسی طرح گندم، آلو ، گنا سمیت متعدد اجناس پر کامیاب تجربات کئے گئے ہیں انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ریسرچ سینٹر نے کم ترین وقت 2 ماہ میں گندم کی بیجائی سے کٹائی تک کا کامیاب تجربہ بھی کیا ہے لیکن اس سے عام کسان کو اس وقت ہی فائدہ ہو گا جب اسے حکومتی کی جانب سے مکمل سپورٹ اور ضرورت کے مطابق پانی میسر ہو گا ان کے مطابق این اے آر سی کے ملک بھر میں 24 سے زائد سب ریسرچ سینٹرز موجود ہیں جو اس علاقے کے موسم کی مناسبت سے ہونے والی پیداوار پر تحقیقات کر کے صحتمند فصل ،کیڑوں اور بیماریوں سے بچاؤ اور فضل کی پیداوارمیں اضافہ کے کے طریقے کسانوں تک باہم پہنچا کر انہیں زیادہ منافع کمانے میں مدد فراہم کر رہے ہیں ڈاکٹر غلام محمد نے بتایا کہ ملک بھر کی زرعی یونیورسٹیوں سے طلبا و طالبات یہاں پی ایچ ڈی اور ریسرچ کے لئے آتے ہیں اور ناقابل تسخیر علم حاصل کرتے ہیں صحافیوں کے وفد نے ان لیبارٹریز کا بھی دورہ کیا جہاں زرعی اجناس کا ڈی این اے اور کراس میچ کر کے ایک نئی قسم کا اضافہ کیا جاتا ہے چئیرمین غلام محمد علی نے کہا کہ آنے والے وقت میں جکومت کی دلچسپی اور مدد سے زرعی تحقیقاتی ادارہ مزید بہتر اورجدید انداز میں تیز ترین تجربات کے ساتھ بڑے سودمند نتائج دے سکتا ہے آخر میں صغیر چوہدری نے چئیرمین غلام محمد علی ۔ڈائریکٹر جنرل این اے آر سی ڈاکٹر شہزاد اور ریسرچ کرنے والے سائنسدانوں کا شکریہ ادا کیا ۔