لاہور۔اداکار علی رحمان نے ہمارے معاشرے میں غیر شادی شدہ افراد پر عائد کیے جانے والے دباؤ کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ایک انٹرویو میں جب ان سے شادی کے بارے میں سوال کیا گیا، تو انہوں نے کہا کہ ان کے والدین نے کبھی بھی شادی کے لیے ان پر دباؤ نہیں ڈالا۔علی رحمان نے اس بات کا اعتراف کیا کہ لوگوں پر بہت زیادہ سماجی دباؤ ہوتا ہے۔ انہوں نے دیکھا کہ جب ان کے کچھ دوست شادی کی عمر میں پہنچے، تو ان پر معاشرتی دباؤ بہت بڑھ گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ جب وہ 28 یا 29 سال کے تھے، تو والدین نے ان پر شادی کے لیے دباؤ ڈالا، لیکن انہوں نے کبھی بھی ان پر شادی کا فیصلہ مسلط کرنے کی کوشش نہیں کی۔ یہ ان کی اچھی بات تھی، ورنہ وہ ہمیشہ شادی کی فکر میں رہتے اور شاید جلد بازی میں غلط فیصلہ کر لیتے، جس کے نتیجے میں وہ خوش نہ رہ پاتے۔اداکار نے یہ بھی کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ جو بھی فیصلہ کریں گے، وہ ان کا اپنا ہوگا، اس لیے کامیابی یا ناکامی کی ذمہ داری بھی ان پر ہوگی۔علی رحمان نے اس بات کا ذکر کیا کہ ہمارے معاشرے میں بعض اوقات رشتہ دار، خاص طور پر خالائیں، بہت زیادہ دباؤ ڈالتی ہیں کہ “بیٹا، اب تک شادی کیوں نہیں کی؟” وہ نہ خود سکون سے رہتی ہیں اور نہ کسی اور کو جینے دیتی ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس دباؤ کا شکار لڑکوں سے زیادہ لڑکیاں ہوتی ہیں۔